’’کرکٹ سے دوری بہت مشکل ہے‘‘

May 21, 2020

پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم کی کھلاڑی عائشہ ظفر کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں سب سے مشکل مرحلہ کرکٹ نہ کھیل پانا ہے، وہ اپنا کرکٹ روٹین، میچز کھیلنا، نیٹس پر جانا، سب بہت مس کررہی ہیں اور جس دن لاک ڈاؤن ختم ہوگا وہ سب سے پہلے نیٹس پر جاکر کرکٹ کھیلیں گی۔

جیو نیوز کو انٹرویو میں 25 سالہ بیٹر نے کہا کہ لاک ڈاؤن میں یوں لگا کہ جیسے زندگی رک سی گئی ہو، لوگوں سے روابط محدود ہوگئے اور روزانہ ایک سا ہی معمول بن گیا تھا۔

انہوں نے کبھی سوچا بھی نہ تھا کہ گھر سے بالکل باہر نہیں نکل پائیں گے زندگی میں پہلی بار ایسا ہوا کہ بیس دن مکمل گھر پر ہی گزارے ہوں اور کہیں باہر نہیں گئے ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ جب گھر پر ہوتی ہیں تو والدہ کے ساتھ کچن میں ہاتھ بٹا لیا جاتا ہے لیکن ساتھ ساتھ کوشش ہوتی ہے کہ فٹنس پر بھی کام جاری رکھا جائے۔

23 ایک روزہ میچز اور 17 ٹی ٹوئنٹی میچز میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والی عائشہ ظفر کا کہنا تھا کہ ان دنوں وہ خود کو فٹ رکھنے کے لیے زومبا ورک آؤٹ کررہی ہیں جس سے نہ صرف وقت اچھا گزرتا ہے بلکہ فٹنس بہتر کرنے میں بھی مدد ملتی۔

عائشہ ظفر کی دو بہنیں مدینہ ظفر اور فائزہ ظفر پاکستان کی قومی اسکواش پلیئرز ہیں اور قومی کرکٹر کہتی ہیں کہ اسکواش پلیئر بہنوں کے ساتھ گھر پر فٹنس میں مقابلہ رہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک دوسرے کی حوصلہ افزائی کیلئے اپنے اپنے اچھے میچز بھی ڈسکس کرتے ہیں اور ساتھ ساتھ بہترین فٹنس ورک آؤٹ پلان پر بھی آپس میں مقابلہ رہتا ہے۔