عید کے تیسرے روز بھی میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کے خلاف مظاہرے

May 26, 2020




عید کے تیسرے روز بھی میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کے خلاف مظاہرے

پاکستان کے سب سے بڑے میڈیا گروپ جنگ اور جیو کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کے خلاف عید الفطر کے تیسرے روز بھی احتجاج کیا گیا، جس میں شریک امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کا کہنا تھا کہ میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری انتقامی کارروائی ہے۔

لاہور
ایڈیٹر انچیف جنگ اور جیو میر شکیل الرحمٰن کی غیر قانونی گرفتاری کے خلاف لاہور کے ڈیوس روڈ پر کئی ہفتوں سے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔

عید کے تیسرے روز احتجاج میں شامل افراد کا کہنا تھا کہ میر صحافت کو بلاجواز پابند سلاسل رکھنا سراسر ظلم ہے، انہیں فوری رہا کیا جائے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کا مقصد حق اور سچ کی آواز کو دبانا ہے۔

پشاور
پشاور میں میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کے خلاف احتجاجی مظاہرہ جنگ، جیو اور دی نیوز کے دفاتر کے سامنے کیا گیا، جس میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے بھی شرکت کی۔

سینیٹر سراج الحق کا کہنا تھا کہ میر شکیل الرحمٰن 75 دن سے قید ہیں، ان کی گرفتاری انتقامی کارروائی اور صحافت پر حملہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا حکومت کا آئینہ ہوتا ہے لیکن تبدیلی سرکار اپنا چہرہ صاف کرنے کی بجائے آئینہ توڑنا چاہتی ہے۔

نوابشاہ
نوابشاہ میں بھی میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کے خلاف وکلاء اور صحافیوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔

سینئر نائب صدر پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن ارشد قریشی ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ میر شکیل الرحمٰن پر قائم جھوٹا مقدمہ ختم کیا جائے اور انہیں فوری رہا کیا جائے۔