لیبیا میں جنرل حفتر کی مدد کیلئے روس نے سیکڑوں فوجی ، جنگی طیارے بھیج دیے

May 28, 2020

ماسکو (جنگ نیوز )اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ روس نے لیبیا میں جنرل حفتر کی مدد کیلئے اپنے سیکڑوں فوجی اور جنگی طیارے بھیجے ہیں ،دوسری جانب یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے اعلی رابطہ کار جوزف بورل کا کہنا ہے کہ یورپی یونین کے ایجنڈے میں لیبیا فورسز بھیجنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔منگل کے روز یورپی پارلیمنٹ کے ارکان کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے باور کرایا کہ دارالحکومت طرابلس کے اطراف شدید لڑائی کے سائے میں یورپی یونین لیبیا میں فائر بندی کی نگرانی کرنے والے شہری مشن میں شریک نہیں ہو سکتی۔تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی ایک لیک ہونے والی رپورٹ کے مطابق روسی پرائیویٹ ملٹری گروپ کا نام واگنر ہے۔ جس نے اپنے 1200فوجی لیبیا میں تعینات کیے ہیں اور یہ باغی کمانڈر جنرل حفتر کی فوج کی مدد کرنے پر مامور ہیں۔ لیبیا مقناطیس کی طرح کام کرتا ہے،خانہ جنگی زیادہ سے زیادہ بین الاقوامی مہروں کو اپنی طرف راغب اور متحرک کرتی ہے۔ امریکی ذرائع کے مطابق روس نے روسی فوجیوں اور باغی جنرل حفتر کی مدد کے لیے وہاں لڑاکا طیارے کھڑے کیے ہیں۔جرمنی کے جنوب مغربی صوبے باڈن ورٹمبرگ کے دارالحکومت اشٹٹ گارٹ میں واقع افریقہ کے لیے امریکی فوجی کمان (افریکم) نے بتایا کہ روسی لڑاکا طیاروں نے روس سے لیبیا جاتے ہوئے رستے میں شام میں لینڈنگ کی تھی۔ شام میں ان جہازوں کو اپنی روسی اصل شناخت کو چھپانے کے لیے پینٹ کیا گیا تھا۔ ان جنگی طیاروں کی ذمہ داری جارحانہ حملوں کے لیے نام نہاد روسی واگنر گروپ کے فوجیوں کی خدمت کرنا ہے۔