ڈاکٹر آمنہ ہوتی کی پاکستانی اقلیتوں کے موضوع پر جیمز اینڈ جیولز نئی کتاب

May 31, 2020

واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک)گزشتہ کئی سال میں پاکستان کو اقلیتوں کو درپیش مسائل کے حوالے سے بین الاقوامی میڈیا میں کڑی تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ علم بشریات کی ماہرڈاکٹر آمنہ ہوتی نے پاکستان کے طول و عرض میں بسی کثیرالثقافتی برادریوں سے ملنے اور بات چیت کرنے کے بعد ایک نئی کتاب تحریر کی ہے۔ انگریزی میں لکھی گئی اس کتاب کا عنوان ʼ’جیمز اینڈ جیولز‘ یعنی ہیرے جواہرات ہے۔ جو جلد ہی مارکیٹ اور انٹرنیٹ پر دستیاب ہوگی۔ڈاکٹر آمنہ جو برطانیہ کی ناٹنگھم یونیورسٹی میں اعزازی پروفیسر ہیں پاکستان اور برطانیہ میں بین المذاہب ہم آہنگی اور امن کے موضوعات پر کام کرچکی ہیں۔ یہ کتاب ان کے ذاتی تجربات پر مبنی ہے، جس میں ان کے پاکستان کی عیسائی، ہندو، پارسی، سکھ، کلاش، بدھ مت اور دیگر برادریوں سے ملاقاتیں اور گفتگو شامل ہیں۔ڈاکٹر آمنہ نے بتایا کہ جب مجھے ان کے رہن سہن، خیالات اور حالات کا علم ہوا تو مجھے ایسا لگا کہ میرے پاس ایک ان کہی اور پہلے کبھی نہ بتائی گئی کہانی ہے جسے مجھے بتانا چاہیے۔ مجھے ان کی قابلیت اور صلاحیت اور مختلف شعبوں میں مہارت جاننے کا موقع ملا۔ میں نے سوچا کہ یہ لوگ تو پاکستان کے ہیرے جواہرات ہیں اور پاکستان کے ساتھ ان کا ایک روحانی رشتہ ہے۔اس کتاب میں اکثریتی مسلم آبادی کے ساتھ ساتھ ان تمام مذاہب کے پیروکاروں کی کہانیاں شامل ہیں، جنہیں، بقول مصنف جان کر میرے اندر پاکستان کے مستقبل کے بارے میں ایک نیا ولولہ اور اعتماد پیدا ہوا ہے۔نامور شخصیات نے کتاب سے متعلق خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اسے پاکستان کے لئے ایک تحفہ قرار دیا ہے، کیونکہ، بقول ان کے، یہ کتاب ایک طرف تو پاکستانی اقلیتوں کی صلاحیتوں اور اہم کردار کو اجاگر کرتی ہے اور دوسری طرف قومی طور پر یہ بار آور کراتی ہے ہے کہ پاکستان کی ترقی میں ہم آہنگی، مساوات، اتحاد اور کثیر الثقافتی ورثہ اہم ترین ستون ہوں گے۔ ڈاکٹر آمنہ نے کہا کہ اگر پاکستانی قائداعظم کی تعلیمات پر عمل کریں اور تعلیم اور بھائی چارے کو فروغ دیں، تو پاکستان میں بسنے والے تمام لوگ بلا امتیاز اور مساوی حقوق کے ساتھ ایک بہتر زندگی گزار سکتے ہیں۔مصنفہ آمنہ ہوتی، جن کے والد پروفیسر اکبر احمد اور والدہ دونوں ہی خیبر پختونخوا سے تعلق رکھتے ہیں۔