نظام تعلیم میں عصرحاضر کی اصلاحات ناگزیر ہیں‘ عبدالرحمن بزدار

July 02, 2020

کوئٹہ (خ ن) ایڈیشنل چیف سیکرٹری (منصوبہ بندی و ترقیات) عبدالرحمن بزدار کی زیر صدارت بلوچستان ایجوکیشن سیکٹر پلان 2025-2020 کا جائزہ اجلاس ہوا جس میں سیکرٹری خزانہ نور الحق بلوچ، سیکرٹری سکینڈری ایجوکیشن غلام علی بلوچ، سیکرٹری ہائر ایجوکیشن محمد ہاشم غلزئی ، جوائنٹ چیف اکانومسٹ غوث بخش مری سمیت متعلقہ حکام نے شرکت کی ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے کہا کہ صوبہ میں تعلیم کے فروغ اور مجموعی تعلیمی نظام میں اصلاحات کو عالمی میں سطح پر مرتب کردہ پائیدار ترقیاتی اہداف سے ہم آہنگ کرنے سمیت اس شعبے عصر حاضر کے تقاضوں کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے پالیسی سازی نا گزیر ہے جس کے لیے حکومت بلوچستان ہر سطح پر ضروری اقدامات اٹھا رہی ہے جبکہ آئندہ پنج سالہ 2025-2020 کے ایجوکیشن سیکٹرپلان میں ان تمام عوامل کا احاطہ ہونا ضروری ہے۔ اجلاس کو سیکرٹری سیکنڈری ایجوکیشن غلام علی بلوچ نے سیکٹر پلان کے مجموعی خدوخال پر بریفنگ دی اور بتایا کہ پلان پر مجموعی طور پر 3100 ماہرین اور افراد سے اس کے ڈرافٹ اور لائحہ عمل کے بارے میں مشاورت کو یقینی بنایا گیا ہے جس میں آئین کے آرٹیکل A- 25 اور بلوچستان لازمی تعلیم ایکٹ 2014 ، سمیت SDG-4 کے علاوٴہ بلوچستان ایجوکیشن سیکڑ پلان 18-2013 کا تفصیلی احاطہ شامل ہیں انہوں نے بتایا کہ اس نئے پلان کی اہم خصوصیات میں طلباء کے سیکھنے، رسائی اور شرکت، تحقیق اور ڈیٹا ، گورنس اور انتظامی امور، تکنیکی اور پیشہ ورانہ تعلیم اور تربیت کے امور شامل ہونگے۔