پنجاب میں آٹا بحران، صوبائی سیکرٹری فوڈ راتوں رات تبدیل

July 05, 2020

اسلام آباد (حنیف خالد) پنجاب بھر میں آٹے کا سنگین بحران پیدا کرنے والے صوبائی سیکرٹریوں کی اُکھاڑ پچھاڑ گورنر پنجاب اور چیف سیکرٹری پنجاب جواد رفیق ملک نے ہفتے کی رات ہنگامی طور پر کی۔ وقاص علی محمود صوبائی سیکرٹری محکمہ خوراک کو فوری طور پر ٹرانسفر کر دیا گیا ہے اور ان کو سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ گورنمنٹ آف پنجاب کو رپورٹ کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ انکی جگہ اسد رحمان گیلانی جو کہ اس وقت ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ کے سیکرٹری ہیں‘ اُنہیں فوری طور پر پنجاب کا سیکرٹری فوڈ بنا دیا گیا ہے۔ دریں اثناء پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے مرکزی چیئرمین عاصم رضا نے حکومت پنجاب کے سبکدوش ہونے والے سیکرٹری فوڈ وقاص محمود کے بارے میں کہا کہ ان کا جانا ٹھہر گیا تھا کیونکہ انہوں نے فلور ملوں کو گندم کی خریداری نہیں کرنے دی‘ اور اُنکی خرید کردہ گندم کے ٹرک راستے میں ہی ان لوڈ کرائے جاتے رہے۔ دریں اثناء فلور ملز ایسوسی ایشن راولپنڈی ڈویژن کے ہنگامی اجلاس میں اسلام آباد‘ راولپنڈی‘ اٹک‘ جہلم‘ روات‘ ٹیکسلا اور چکوال سے کثیر تعداد میں شریک ملز مالکان نے وزارت خوراک کی گندم اجراء پالیسی کو ناقابل عمل اور غیرمنصفانہ قرار دے دیا۔ اس پالیسی کے اجراء سے آٹے کا ریٹ بڑھے گا‘ روٹی 8روپے اور فائن کی روٹی 12روپے اور نان 15روپے کا فروخت ہونے لگا ہے۔ آٹے کی عدم دستیابی اور بحران کا سبب پیدا کر دیا گیا ہے۔ ملز مالکان نے سرکاری کوٹہ وصول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ پرائیویٹ گندم کی پسائی کو جاری رکھنے اور پرائیویٹ گندم نرخ کے تناسب سے آٹا فروخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ راولپنڈی ریجن کی فلور ملوں کے مالکان نے مرکزی ایسوسی ایشن کے مطالبات پورے ہونے سے سرکاری گندم کی گرائنڈنگ سے انکار کر دیاہے۔