فضائی سروس کی معطلی عارضی ہے، وفاقی وزیر ہوا بازی

July 08, 2020


وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور نے کہا ہے کہ یورپی ممالک کے لیے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کی فضائی سروس کی معطلی عارضی ہے، یورپی یونین کے ساتھ رابطے میں ہیں، اس طرح کی پابندیاں ماضی میں بھی لگتی رہی ہیں۔

قومی اسمبلی میں توجہ دلاؤ نوٹس پر جواب دیتے ہوئے غلام سرور کا کہنا تھا کہ کسی معاملے میں سنجیدہ تحفظات پر کسی ایئرلائن کی ایسی معطلی کچھ وقت کیلئے ہوجاتی ہے۔

غلام سرورخان کا کہنا تھا کہ ماضی میں بھی یورپی ایوی ایشن ایجنسی کی طرف سے ایسی پابندیاں لگ چکی ہیں۔

انھوں نے کہا کہ سال 2007 میں بھی حفاظتی اقدامات پر فضائی سروس عارضی معطل ہوئی تھی۔ ماضی میں جو حکومتیں رہیں انہوں نے کبھی حفاظتی انتظامات پر توجہ نہیں دی۔

انھوں نے کہا کہ کراچی طیارہ حادثے کی رپورٹ ایوان میں پیش کی، سپریم کورٹ کی ہدایات پر پی آئی اے میں اسکروٹنی ہوئی۔ چھان بین میں 658 لوگ پکڑے جن کی ڈگریاں جعلی تھیں، ان میں کاک پٹ کریو، کیبن کریو کے لوگ بھی شامل تھے۔

وفاقی وزیر ہوابازی نے کہا کہ 28 پائلٹ اور 90 انجینئر جعلی ڈگری والے پکڑے گئے، انکوائری کے دوران جعلی ڈگری والے پائلٹس کی تعداد بڑھنا شروع ہوگئی۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ اداروں کو ٹھیک کرنا گندگی کو ختم کرنا بھی ہمارا مینڈیٹ ہے، آج پی آئی اے 462 ارب روپے کی مقروض ہے۔

غلام سرور خان کا کہنا تھا کہ اٹھاون پائلٹ کے لائسنس کینسل کیے ان کا طریقہ غلط تھا، ان کے خلاف فوجداری مقدمات قائم کریں گے۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مزی 34 پائلٹس گراؤنڈ کیے گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ فضائی سروس کی معطلی عارضی ہے، یورپی یونین کے ساتھ رابطےمیں ہیں، صفائی کا کام مکمل ہونے سے وہ مطمئن ہوں گے۔

غلام سرور خان کا کہنا تھا کہ جنہوں نے غلط کام کیا وہ سلاخوں کے پیچھے جائیں گے، جو پشت پناہی کرنے والے ہیں انہیں بھی بے نقاب کریں گے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ کچھ دنوں میں یورپی یونین ایوی ایشن ایجنسی کے فیصلے کے خلاف اپیل کریں گے۔

قومی اسمبلی میں اپنے بیان سے متعلق غلام سرور نے کہا کہ اپنے پہلے بیان پر قائم ہوں۔