وفاق میں بیڈ گورننس کی انتہا،پنجاب میں سسٹم کا بیڑا غرق کردیا، لاہور ہائیکورٹ

July 10, 2020

وفاق میں بیڈ گورننس کی انتہا،پنجاب میں سسٹم کا بیڑا غرق کردیا، لاہور ہائیکورٹ

لاہور(نمائندہ جنگ) جمعرات کو لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس محمد قاسم خان نے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو عدالتی اختیارات دینے کے خلاف درخواست کی سماعت کرتے ہوئےکمشنر ڈپٹی کمشنر کو عدالتی اختیارات دینے کا نوٹیفکیشن معطل کردیا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ پنجاب حکومت نے عدالتوں میں تماشا لگا رکھا ہے،سپریم کورٹ کے فیصلوں کے مطابق ایگزیکٹو عدلیہ کے اختیارات استعمال نہیں کرسکتی،عدلیہ اور ایگزیکٹو کے علیحدہ علیحدہ اختیارات ہیں،چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مسٹر جسٹس قاسم خان نے کمشنر ڈپٹی کمشنر کو عدالتی اختیارات دینے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ پنجاب حکومت کو عدالتی اختیارات کا بہت شوق ہے۔

نوٹیفکیشن کالعدم ہوا تو وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا جائے گا جن اتھارٹیز سے نوٹیفکیشن جاری کیا اور منظور کیا ان کے خلاف توہین عدالت کا نوٹس جاری کریں گے۔

چیف جسٹس نے ندیم سرور کی درخواست پر سماعت کی دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ پنجاب حکومت نے عدالتوں میں تماشا لگا رکھا ہے،پنجاب حکومت نے تمام سسٹم کا بیڑا غرق کر دیا ہے درخواست میں کہا گیا کہ عدلیہ اور ایگزیکٹو کے اپنے علیحدہ علیحدہ اختیارات ہیں۔

پنجاب حکومت نے نوٹیفکیشن کے ذریعے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو مجسٹریٹ کے اختیارات دے دیئے ہیں پنجاب حکومت کا اختیارات دینے کا نوٹیفکیشن آئین کے آرٹیکل دو اے اور آرٹیکل نو کی خلاف ورزی ہے۔

درخواست میں کہا گیا کہ اعلیٰ عدلیہ کے فیصلوں کے مطابق ایگزیکٹو عدلیہ کے اختیارات استعمال نہیں کر سکتی عدالت پنجاب حکومت کا عدالتی اختیارات سے متعلق 17 جون کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے۔