کے الیکٹرک کا لائسنس منسوخ کرکے قومی تحویل میں لیا جائے، حافظ نعیم

July 13, 2020

کراچی (اسٹاف رپورٹر )جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک کا لائسنس فوراً منسوخ کر کے اسے قومی تحویل میں لیا جائے اور تمام اسٹیک ہولڈرز کی کمیٹی بنائی جائے، اگر تین دن میں شہر میں لوڈ شیڈنگ کی صورتحال بہتر نہیں ہوئی توگورنر ہاوس، وزیر اعلیٰ ہاؤس پر دھرنا اور پوری شاہراہ فیصل کو بھی بند کرسکتے ہیں، جماعت اسلامی نے ادارہ نورحق میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کے حوالے سے مانیٹرنگ سیل قائم کردیا ہے، بجلی کی قیمتوں میں 3روپے اضافے کا فیصلہ واپس لیا جائے،گزشتہ 15سال کی نجکاری کا فارنزک آڈٹ کیا جائے، اربوں روپے عوام کو واپس دیے جائیں، اوور بلنگ ختم کی جائے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدترین لوڈشیڈنگ، اوور بلنگ، ظالمانہ اضافے اورحکومتی گٹھ جوڑ کے خلاف رات گئے تک جاری احتجاجی دھرنے کے اختتام پرخطاب کرتے ہوئے کیا، دھرنے سے رکن سندھ اسمبلی سید عبد الرشید، سیف الدین ایڈوکیٹ، عمران شاہد، فاروق نعمت اللہ ودیگر نے بھی خطاب کیا، حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ جماعت اسلامی واحد جماعت تھی جو کے ای ایس سی کی نجکاری کے خلاف تھی، ہم چیف جسٹس سے اپیل کرتے ہیں کہ کے الیکٹرک کے خلاف نوٹس لیں اور کراچی کے عوام کوانصاف اور ریلیف دلائیں، وفاقی حکومت اور وزیر اعظم نے بھی کرپشن اور سرپرستی کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے اور کے الیکٹرک کو 90ارب روپے کی سبسیڈی دی، یہ نہیں پوچھا کہ کے الیکٹرک کے نظام کو درست کرنے اور پیداواری صلاحیت میں اضافے کے لیے کیا کیا؟ انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم نے بیانات تو بہت دیے مگر کسی نے بھی ٹیرف میں اضافے کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ نہیں کیا۔