ہیومن رائٹس واچ کا نیب کے خلاف تحقیقات کا مطالبہ

August 06, 2020

انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے نیب کی زیادتیوں اور بلاجواز گرفتاریوں پر تحقیقات اور قانونی کارروائی کا مطالبہ کردیا، جبکہ ہیومن رائٹس واچ نے جنگ اور جیو کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمٰن کی حراست کو حکومت کے ناقدین کو ہراساں کرنے کی ایک مثال قرار دیا۔

ہیومن رائٹس واچ ایشیا کے ڈائریکٹر بریڈ ایڈمز کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل کرتے ہوئے حکومت پر تنقید کرنے والوں کے خلاف نیب کا استعمال بند کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ احتساب بیورو کو آزاد اور خود مختار بنانے کے لیے نیب آرڈیننس میں اصلاحات کی جائیں۔

سپریم کورٹ سے خواجہ برادران کی ضمانت کے تفصیلی فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے بریڈ ایڈمز نےکہا کہ عدالت عظمیٰ کا فیصلہ نیب کے غیرقانونی رویے کے خلاف نئی چارج شیٹ ہے، گرفتاری کے اختیارات کے ناجائز استعمال پر اسلام آباد ہائی کورٹ بھی مارچ میں نیب کے خلاف فیصلہ دے چکی ہے۔

ہیومن رائٹس واچ نے کہا کہ حکومت پاکستان کو دور آمریت میں بنائے گئے ادارے، اور کالے قوانین کے ذریعے مخالفین کو ڈرانے دھمکانےکا سلسلہ بند کرنا چاہیے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ پارلیمنٹ نیب آرڈیننس میں ترمیم کرے یا اسے ختم کردے۔