اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورتحال میں کردار ادا کرے، وزیراعظم، درخواست دیں تو تیار ہوں، صدر جنرل اسمبلی

August 11, 2020

اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورتحال میں کردار ادا کرے، وزیراعظم

اسلام آباد(جنگ نیوز، نیٹ نیوز‘ایجنسیاں) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر وولکن بوزکرسے اسلام آبادمیں ملاقات کے دوران وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ یہ تنازع 7 دہائیوں سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر ہے‘ اقوام متحدہ اس سنگین صورتحال اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق کشمیری عوام کوان کا حق خوارادیت دلانے کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔

جنرل اسمبلی کے نومنتخب صدر وولکن بوزکر نے کہا کہ فریقین درخواست دیں تو مینڈیٹ کے مطابق اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہوںجبکہ مشترکہ پریس کانفرنس میں وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کا کہنا تھاکہ مقبوضہ کشمیر میں نسلی عصبیت کی بنیاد پر آبادی کا تناسب تبدیل کرنے پر گہری تشویش ہے ۔

اس موقع پر وولکن بوزکر نے کہاکہ جموں و کشمیر کے تنازعہ کے حل سے جنوبی ایشیاءمیں پائیدار امن قائم ہو سکتا ہے، کشمیر کے بارے میں سلامتی کونسل کی قرار دادیں بھی موجود ہیں، جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے‘دنیا کو کورونا سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی کوششوں سے سیکھنے کی ضرورت ہے۔

تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے صدر وولکن بوزکر کے ساتھ پریس کانفرنس کے دوران وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ایک سال میں مسئلہ کشمیر سلامتی کونسل میں تین بار زیر بحث آنا بڑی کامیابی ہے اور ہماری خواہش ہے کہ کشمیر کا مسئلہ جنرل اسمبلی بھی زیر بحث آئے جو اقوام عالم کا سب سے اہم پلیٹ فارم ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں نسلی عصبیت کی بنیاد پر آبادی کا تناسب تبدیل کرنے پر گہری تشویش ہے۔ مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر خطے میں امن و ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا، اقوام متحدہ کو کشمیر کے حوالے سے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

شاہ محمودکا کہناتھاکہ وولکن بوزکر سے ملاقات خوشگوار رہی ہے۔میں نے وزیر اعظم کے دل کے قریب چار اقدامات سے بھی اقوام متحدہ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 75ویں اجلاس کے منتخب صدر کو آگاہ کیا جس میں ماحولیاتی تبدیلی، اسلاموفوبیا کا مقابلہ، غیرقانونی مالی بہاؤ کا مقابلہ اور ترقی پذیر دنیا کے لیے اقدامات اٹھانا شامل ہے ۔

اس موقع پر وولکن بوزکر نے کہا کہ پاکستان آکر خوشی محسوس ہوئی، پاکستان کورونا سے بہترین انداز سے نبرد آزما ہوا، دنیا کو کورونا سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی کوششوں سے سیکھنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نےکہاکہ جموں و کشمیر تنازع کی قراردار جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کی کنجی ہے۔ سیاسی اور سفارتی ذرائع سے علاقائی سکیورٹی کو برقررا رکھنا چاہیے اور مشکل چیلنجز کو بات چیت اور بامعنی مذاکرات کے ذریعے پرامن طریقے سے حل کیا جا سکتا ہے۔