لاہور ہائیکورٹ، وزیراعظم کے 16مشیروں کی تقرری، نوٹس جاری

August 11, 2020

لاہور(خبرنگارخصوصی)لاہور ہائیکورٹ نے وزیراعظم عمران خان خان کے 16 مشیران خاص کے تقرر کیخلاف درخواست پر وفاقی حکومت سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کر کے جواب مانگ لیا ہے. عدالت نے ریمارکس دیئے کہ بد قسمتی ہے لوگ بریف کیس لیکر آتے اور بریف کیس بھر کے چلے جاتے ہیں ،چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس قاسم خان نے مقامی وکیل ندیم سرور کی درخواست پر سماعت کی جس میں مشیران خاص کے تقرر کو چیلنج کیا ہے۔عدالت نے وزیراعظم کے تمام معاونین خصوصی کی خصوصیات اور تعیناتی کا طریقہ کار طلب کر لیا۔عدالت نے معاونین خصوصی کی ملک کیلئے دی گئی خدمات اور اثاثوں کی تفصیلات بھی طلب کر لیں،عدالت نے وزیر اعظم کے تمام ایڈوائزرز کو بھی نوٹس جاری کر دیئے، سماعت کے دوران چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے کہ یہاں ان کے اثاثے 25 ہزار ہیں اور بیرون ملک 25 ہزار ڈالرز ہوتے ہیں۔ وفاقی حکومت کے وکیل نے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر اعتراض اٹھایا۔ درخواست گزار وکیل نے نکتہ اٹھایا کہ آئین کے آرٹیکل 92 کے تحت وزیر اعظم کی سفارش پر صرف رکن اسمبلی ہی وفاقی وزیر کے عہدے پر مقرر کیا جا سکتا ہے۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے باور کرایا کہ ٹیکنیکل ایکسپرٹس اسمبلی سے نہ مل سکیں تو ایسے لوگوں کو ایڈوائزر لگایا جا سکتا ہے۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل اشتیاق اے خان نے بتایا کہ آئین کے آرٹیکل 93 کےتحت وزیر اعظم معاون خصوصی تعینات کر سکتا ہے اور آئین کا آرٹیکل 57 ایڈوائزرز کو پارلیمنٹ میں تقرر کرنے کی اجازت بھی دیتا ہے۔ درخواست گزار نے نشاندہی کی کہ آئین کے آرٹیکل 2 اے کے تحت غیر منتخب شخص کے ریاست کے اختیارات کا استعمال نہیں کر سکتا۔