زیادتی کا شکار خاتون کی بیان دینے سے معذرت

September 12, 2020


لاہور سیالکوٹ موٹروے پر زیادتی کا شکار خاتون کے اہل خانہ نے فی الوقت پولیس کو بیان ریکارڈ کرانے سے معذرت کرلی ہے۔

ذرائع کے مطابق پولیس کی جانب سےمشرقی بائی پاس موٹروے پر خاتون سے زیادتی کیس میں تحقیقات کے لیے بیان ریکارڈ کرانے کی غرض سے رابطہ کیا گیا تاہم خاتون کے اہل خانہ نے فی الوقت بیان ریکارڈ کرانے سے معذرت کی ہے۔

اہل خانہ کاکہنا ہے کہ خاتون کی حالت ایسی نہیں کہ وہ ابھی بیان ریکارڈ کراسکیں۔

فوکل پرسن ایس ایس پی ذیشان اصغر اس معاملے پر کہنا ہے کہ خاتون کی حالت کو سمجھ سکتے ہیں،متاثرہ خاتون کا بیان اس وقت قلمبند کریں گے جب ان کے لیے ممکن ہو گا۔

دوسری جانب آئی جی پنجاب انعام غنی کا کہنا ہے کہ لاہور سیالکوٹ موٹروے زیادتی کیس میں ابھی کوئی ملزم گرفتار نہیں ہوا ہے،ملزمان کی گرفتاری سے متعلق مختلف ٹی وی چینلز، سوشل میڈیا کی خبریں غلط ہیں۔

آئی جی پنجاب نے بتایا کہ کیس کی تفتیش کو خود مانیٹر کر رہا ہوں،کسی کامیابی پر میڈیا کو خود آگاہ کروں گا، ایسی غیر تصدیق شدہ خبریں کیس پر اثر انداز ہوتی ہیں اور عوام کیلئے بھی گمراہ کن ہیں۔

انعام غنی نے مزید کہا کہ سوشل میڈیا پر ملزمان اور خاتون کی شیئر کی جانیوالی تصاویر بھی جعلی ہیں، میری میڈیا کے نمائندوں سے گزارش ہے کہ وہ تصدیق کے بغیر کوئی خبر نہ چلائیں جبکہ عوام سے بھی گزارش ہے کہ ہم پر اعتماد رکھیں، ہم جلد ملزمان کو گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں کھڑا کر دیں گے۔