موٹروے زیادتی کیس، ایک مرکزی ملزم شفقت گرفتار، اعتراف جرم، ڈی این اے بھی میچ کرگیا

September 15, 2020

موٹروے زیادتی کیس، ایک مرکزی ملزم شفقت گرفتار، اعتراف جرم، ڈی این اے بھی میچ کرگیا

لاہور،شیخوپورہ (نمائندگان جنگ،جنگ نیوز)موٹروے زیادتی کیس،ایک مرکزی ملزم شفقت گرفتار، اعتراف جرم، ڈی این اے بھی میچ کرگیا، ملزم نے بتایاکہ بچوں کو گن پوائنٹ پر موٹر وے سے نیچے لے گئے تو خاتون پیچھے آئی جہاں اسے زیادتی کا نشانہ بنایا،شیخوپورہ میں بھی ڈکیتی کے دوران ایک خاتون سے زیادتی کرچکا ہوں۔

آئی جی نے بتایاکہ شفقت کی گرفتاری عباس کی نشاندہی پر دیپالپور سےعمل میں آئی، عابد ملہی بھی جلد قانون کے کٹہرے میں ہوگا جبکہ وزیراعلیٰ نےکہاکہ عابدملہی کی گرفتاری کیلئے کوشاں ہیں۔

تفصیلات کے مطابق آئی جی پولیس انعام غنی نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایاکہ فرانزک رپورٹ میں ملزم شفقت کا ڈی این اے خاتون کے ڈی این اے سے میچ کرگیا ہے اور ملزم نے بھی اقرار جرم کرلیا ہے، آئی جی پنجاب نے مزیدکہاکہ جس طرح پنجاب پولیس کی کوششوں سے ملزمان کی شناخت اور ملزم شفقت کی گرفتاری عمل میں آئی ہے اسی طرح مفرورملزم عابد ملہی کو بھی جلد گرفتار کرکے قانون کے کٹہرے میں پیش کردیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق ملزم شفقت خود گرفتاری دینے والے وقارکے سالے عباس کی نشاندہی پر گرفتار کیا گیا۔شفقت کو دیپالپور سے حراست میں لیا گیا اور اسے لاہور منتقل کردیا گیا ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق مشتبہ ملزم وقار کی پیشی کے بعد تفتیش آگے بڑھتی گئی گزشتہ صبح وقار کا برادر نسبتی عباس بھی پولیس کےسامنے پیش ہوگیا جس نے موقف اختیار کیا کہ وہ بے گناہ ہے۔ عباس نے مرکزی ملزم عابد ملہی کے بارے میں انکشافات کئے اور وارداتوں میں ملوث ملزموں کے نام بتائے۔

پولیس نے ملزم عابدملہی کے استعمال میں آنے والے موبائل فون کی سی ڈی آر حاصل کرکے اس کے ساتھیوں کے بارے میں معلومات حاصل کرلی تھیں جس بارے میں حراست میں لئے گئے عباس اور اقبال نے بھی مزید تفصیلات دیں ۔ تفتیش کے دوران ملزم شفقت عرف بگا کا نام بھی سامنے آیا جو کہ ہارون آباد کا رہائشی ہے پولیس نے اس کے موبائل فون کی لوکیشن لے کر اسے دیپالپور سے گرفتار کرلیا۔

پولیس نے شفقت عرف بگا سے تفتیش کی تو اس نےوقوعہ کے بارے میں بتایا کہ وہ کرول جنگل کے پاس پلی پر وارداتیں کرتے تھے انہوں نے دیکھا کہ موٹر وے پر ایک کار کھڑی ہوئی ہے جس کی پارکنگ لائٹیں جل رہی ہیں وہ کار کے پاس گئے تو خاتون اور بچوں کو کار میں دیکھا خاتون کو شیشہ کھولنے کا کہا لیکن اس نے شیشہ نہ کھولا تو عابد نے ڈنڈا ما ر کر کار کا شیشہ توڑ دیا جس سے عابد کا ہاتھ زخمی ہوگیا اور خون گاڑی پر اور شیشہ پر بھی لگ گیا۔

ملزم شفقت نے تفتیش کے دوران بتایا کہ خاتون کو وہ زبردستی موٹر وے سے نیچے لے کر جانا چاہتے تھے لیکن وہ نہیں جارہی تھی جس پر اسے تشدد کا نشانہ بھی بنایا وہ بچوں کو گن پوائنٹ پر موٹر وے سے نیچے لے گئے تو پھر خاتون ان کے پیچھے گئی جسے انہوں نے زیادتی کا نشانہ بنایا، اسی دوران فائرنگ کی آواز آئی تو وہ خاتون کو چھوڑ کر فرار ہوگئے، شفقت نے پولیس کو مزید بتایا کہ واقعہ کے بعد عابد اور وہ علیحدہ علیحدہ ہوگئے پھر ان کا آپس میں رابطہ نہ ہوا وہ اپنے دوست کے پاس دیپالپور آگیا۔

شفقت نے بتایا کہ شیخوپورہ میں بھی انہوں نے ڈکیتی کے دوران خاتون کے ساتھ زیادتی کی تھی۔ شفقت کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ ہارون آباد کے ضلع بہاولنگر کے نواحی گائوں 192-7R کا رہائشی ہےاس کے شناختی کارڈ پر عارضی اور مستقل یہی ایڈریس لکھا ہوا ہے اس کی عمر 23 سال ہے، پولیس کے مطابق ملزم شفقت پہلی بار گرفتار ہوا ہے، عابد کا شیخوپورہ اور بہاولنگر کے مقدمات میں چالان ہوا ہے۔

پولیس کے مطابق شفقت اور عابد کا رابطہ اس وقت ہوا تھا جب وہ ٹھیکیدار اقبال کے پاس کام کرتے تھے بعد ازاں انہوں نے اکٹھے مل کر علاقہ میں چھوٹی چھوٹی وارداتیں کرنا شروع کردیں ملزمان وارداتیں ماسک پہن کر کرتے تھے۔ پولیس کے مطابق ملزم عابد کے بہن اور بھائی اور دیگر رشتہ دار پولیس کی حراست میں ہیں ، عابد کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔