کورونا، نیوزی لینڈ کو دہائی میں پہلی کساد بازاری کا سامنا، فرانس و برطانیہ کا سخت پابندیوں پر غور

September 18, 2020

پیرس(اے ایف پی) کورونا وائرس کے باعث نیوزی لینڈ کو دہائی میں پہلی کساد بازاری کا سامنا ،فرانس و برطانیہ کا سخت پابندیاں لگانے پر غور، 2020میں جنوبی افریقی معیشت 8.2 فیصد تک سکڑ جائیگی، عالمی ادارہ صحت نے کیسز تشویشناک شرح سے بڑھنے کا انتباہ جاری کردیا۔تفصیلات کےمطابق کورونا وائرس کے باعث نیوزی لینڈ ایک دہائی میں پہلی بار کساد بازاری کا سامنا کر رہا ہے، اپریل اور جون میں معیشت 12.2 فیصد سکڑ گئی،اس صورتحال میں آئندہ ماہ عام انتخابات سے قبل وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن کو شدید پریشانی کا سامنا ہے کیوں کہ انہیں آئندہ ماہ عام انتخابات ہونےوالے ہیں اور انہیں کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے اٹھائے گئے اپنے اقدامات کا دفاع کرنا پڑ رہاہے۔فرانسیسی حکام بھی کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے مختلف شہروں میں سخت پابندیاں لگانے پر غور کرر ہے ہیں۔کورونا کیسز کو دیکھتے ہوئے برطانیہ حکومت نے شمال مشرقی برطانیہ میں نئی پابندیاں عائدکردی ہیںجس کے مطابق وہاں کے رہائشی اپنے گھر والوں کے علاوہ کسی اور سے نہیں مل سکیں گے۔برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے کہاہےکہ وہ کورونا کیسز کو دوبارہ پھیلنے سے روکنے کیلئے شراب خانے بند کرسکتے ہیں،یہ نئے اقدامات اس لیے اٹھائے جائینگے تاکہ ملک میں کرسمس منایا جاسکے۔جنوبی افریقہ کے مرکزی بینک کا کہناہےکہ ملکی معیشت 2020 میں 8.2 فیصد تک سکڑ سکتی ہے جبکہ دیگر پیشگوئیوں میں کساد بازاری2ہندسوں پر مشتمل بتائی گئی ہے۔ ادھر عالمی ادارہ صحت نے یورپ میں کورونا کے کیسز تشویشناک شرح سے بڑھنے پر خبردار کیاہے۔ عالمی ادارہ صحت کے ریجنل ڈائریکٹر ہنس کلوگ نے کوپن ہیگن سےآن لائن نیوز کانفرنس میں کہاکہ یورپ نے گزشتہ ہفتے 54ہزار نئے کیسز کیساتھ ریکارڈ قائم کیاہے جسے ہم سب کو ہوش کے ناخن لینے کے طور دیکھنا ہوگا۔