امریکیوں پر ووٹ دینے کی ترغیب پر ہیری اور میگھن پر سخت تنقید

September 23, 2020

ڈیوک آف سسیکس پرنس ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مارکل کو شاہی پروٹوکول (شاہی آداب اور طریقہ کار) کی خلاف ورزی پر سخت تنقید کا سامنا ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ دونوں نے امریکا کے آنے والے انتخابات میں شہریوں پر ووٹ ڈالنے پر زور دیا ہے۔ڈیوک اور ڈچز آف سسیکس نے اس سال کے اوائل میں شاہی خاندان کے سینیئر رکن کی حیثیت سے دستبرداری کا اعلان کیا تھا اور امریکا منتقل ہوگئے تھے، اور اس وقت وہ سانتا باربرا، کیلی فورنیا میں 14ملین ڈالرز مالیت کے ایک محل میں رہائش پذیر ہیں۔

دونوں نے منگل کو اے بی سی ٹیلی ویژن کے اپنے پہلے پرائم ٹائم ٹی وی شو کے موقع پر امریکی شہریوں پر زور دیا کہ وہ اپنے حق ووٹ کا استعمال کریں۔

شہزادہ ہیری نے ووٹرز سے کہا کہ وہ نفرت پر مبنی تقریر، غلط اطلاعات اور آن لائن منفی چیزوں کو مسترد کردیں، جبکہ ان کی اہلیہ میگھن نے ووٹرز سے کہا کہ صدارتی انتخابات انکی زندگی کے اہم پولز میں شامل ہیں۔ تاہم اس موقع پر شاہی جوڑے نے کسی بھی امیدوار کی توثیق نہیں کی۔


اس معاملے پر دونوں کو کڑی تنقید کا سامنا ہے کیونکہ برطانوی روایات کے مطابق شاہی خاندان سے یہ امید کی جاتی ہے کہ وہ سختی کے ساتھ سیاست سے اجتناب کریں گے۔

دونوں دو منٹ کے ویڈیو کے فوری بعد سوشل میڈیا صارفین نے پرنس ہیری اور میگھن پر امریکی انتخابات میں مداخلت پر سخت نکتہ چینی کی، ایک صارف کا کہنا تھا کہ ایک برطانوی شہزادے اور اسکی اہلیہ امریکی انتخابات میں کیوں ملوث ہورہے ہیں؟ اس معاملے سے انکا کیا تعلق ہے۔

دوسری جانب بہت سے شاہی جوڑے کے پرستاروں نے انکا دفاع کیا اور انکی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے تو امریکیوں کو نومبر میں ووٹ دینے کی یاددہائی کرائی ہے۔