بھارت اور پاکستان مسئلہ کشمیر کا سیاسی حل کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق تلاش کریں، برطانیہ

October 20, 2020

لوٹن ( شہزاد علی) برطانیہ کی یہ دیرینہ پوزیشن ہے کہ یہ پاکستان اور بھارت پر ہے کہ وہ کشمیر کے مسئلہ کا دیرپا سیاسی حل کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق تلاش کریں، کشمیر میں ہونے والے واقعات سے علاقائی اور بین الاقوامی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں جس کےباعث وہ سب فریقین پر پُرسکون اور محتاط رہنے پر زور دیتے ہیں اور وہ ان اطلاعات کا خیرمقدم کرتے ہیں ہے کہ بعض پابندیوں میں نرمی کی جا رہی ہے بشمول کشمیر کے کچھ علاقوں میں ہائی سپیڈ موبائل انٹرنیٹ (4G) کی سروس شامل ہے اور زور دیتے ہیں کہ اس سروس کو جلد از جلد مکمل طور پر لاگو کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار برطانیہ کے خارجہ، دولت مشترکہ میں خط و کتابت اور پارلیمانی سوالات یونٹ اینڈ ڈویلپمنٹ آفس (ایف سی ڈی او) نے جے کے ایل ایف برطانیہ کو کشمیر پر ایک مکتوب جو وزیراعظم برطانیہ کو بھیجا گیا تھا، پر جواب دیتے ہوئے کیا۔ خط میں کہا گیا ہے کہ وہ ان اعلانات کا بھی خیرمقدم کرتے ہیں کہ کچھ زیر حراست افراد کو رہا کردیا گیا ہے تاہم کہا کہ حراست کا مستقل استعمال اور بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں مواصلات پر پابندی تشویش کا باعث بنی ہوئی ہیں اور کہا کہ وہ اس پر واضح ہیں کہ انفرادی حقوق کی پاسداری کی جائے اور متاثرہ کمیونٹیز کے ساتھ موثر ڈائیلاگ کیا جائے، وہ یہ شناخت کرتے ہیں کہ بھارت اور پاکستان دونوں کے زیر انتظام کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش پائی جاتی ہے اور وہ یہ زور دیتے ہیں کہ تمام ریاستیں اپنے ڈومیسٹک لاز کو انسانی حقوق کے بین الاقوامی معیار کے مطابق بنائیں گی۔ تنظیم کے صدر سید تحسین گیلانی کے نام اس خط میں مزید کہا گیا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے کوئی بھی الزامات گہری تشویش کے حامل ہوتے ہیں اور اس متعلق مکمل آزاد اور شفاف تحقیقات کی جائے، برطانیہ کو بھارتی سیکورٹی فورسز کی جانب سے پیلٹ گنز کے استعمال کی رپورٹس پر بھی تشویش ہے، ہندوستان اور پاکستان یوکے، کے دیرینہ اور اہم دوست ہیں،ہمارے دونوں ممالک کے ساتھ دوطرفہ مضبوط تعلقات ہیں اور دونوں ممالک سے بہت سارے اہم روابط بشمول بڑے پیمانے پر برطانیہ میں ہندوستانی اور پاکستانی ڈائسفورہ کمیونٹیز جب کہ برطانیہ کی کشمیر پر دیرینہ حیثیت یہ ہے کہ ہندوستان اور پاکستان کو کشمیر کا دیرپا سیاسی حل تلاش کرنا ہے جس میں کشمیریوں کی خواہشات کو مدنظر رکھا جائے۔ برطانیہ ہندوستان اور پاکستان کی حکومتوں کے ساتھ مستقل رابطے میں ہے، برطانیہ نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ وہ چاہتا ہے کہ بھارت اور پاکستان ایشوز مزاکرات کے ذریعے حل کریں۔