فضائی آلودگی پھیلانے والی انڈسٹری کو سیل کیاجائے، لاہور ہائیکورٹ

November 13, 2020

لاہور (نمائندہ جنگ / اے پی پی)اہور ہائیکورٹ نے سموگ و ماحولیاتی آلودگی کےخلاف دائر درخواست کی سماعت کرتے ہوئے قرار دیا کہ اس سال سموگ کے حالات بہتر ہیں،جسٹس شاہد کریم نے کہاکہ فضائی آلودگی کا باعث بننے والی انڈسٹری کو سیل کیاجائے،سموگ کے معاملہ پر کوتاہی برداشت نہیں کریں گے۔جسٹس شاہد کریم نے کیس کی سماعت کی، دوران سماعت ڈی جی ایل ڈی اے احمد عزیز تارڑ اور ایم ڈی واسا زاہد عزیز پیش ہوئے جبکہ عدالت کے روبرو واٹر کمیشن کی رپورٹ پیش کی گئی جس میں بتایا گیا کہ ایک سال میں زیر زمین پانی نکالنے پر ہائوسنگ سوسائٹیز سے 93 کروڑ روپے اکٹھے ہوئے ہیں۔ عدالت نے قرار دیا کہ اس سال سموگ کے حالات بہتر ہیں، اب تو بھٹے بھی بند ہیں، محکمے اپنا کام بلا تفریق جاری رکھیں ۔ عدالت نے سموگ سے متعلق کیس کی سماعت ایک ہفتے کےلئے ملتوی کر دی،عدالت نے پنجاب میں سموگ کے تدارک کیلئے اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف گرینڈ آپریشن کاحکم دیدیا۔دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ نے سموگ کے تدارک کےلئے اینٹوں کے بھٹوں کی بندش کا معاملہ سیکرٹری ماحولیات کو بھجوا دیا ہے اور ہدایت کی کہ درخواست کا جائزہ لے کر قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عائشہ اے ملک نے برکس کلین ایسوسی ایشن کی درخواست پر سماعت کی جس میں بھٹوں کو سموگ کے لئے بند کرنے کے اقدام پر اعتراض اٹھا یا گیا اور یہ خدشہ ظاہر کیا گیا کہ بھٹوں کی بندش سے روزگار متاثر ہو گا اور ان بھٹوں پر کام کرنے والے مزدور بے روز گار ہو ں گے،درخواست گذار ایسوسی ایشن کے وکیل نے محکمہ ماحولیات کو درخواستیں دیں لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی، عدالت سے استدعا ہے کہ سموگ کی وجہ سے بھٹے بند کرنے کے نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دیا جائے۔