جینوسائیڈ واچ کے سربراہ کا بیان ہمارے موقف کی تائید ہے، شاہ محمود

November 20, 2020

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ جینوسائیڈ واچ کے سربراہ کا بیان ہمارے موقف کی تائید ہے۔

ایک بیان میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت میں 20 کروڑ مسلمانوں سے متعلق جینوسائیڈ واچ کے سربراہ کے بیان نے ہمارے موقف اور نکتہ نظر کی سچائی ثابت کردی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے ساتھ ناروا سلوک صرف مقبوضہ وادی تک محدود نہیں ہے۔

وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان نے بھارت کے دہشت گردی میں ملوث ہونے کے ثبوت دیے ہیں۔


ان کا کہنا تھا کہ بھارت دہشت گردوں کی پشت پناہی، فنڈنگ اور اسلحہ فراہمی میں ملوث ہے، نہیں چاہیں گے بھارت پاکستان کے خلاف کسی پڑوسی ملک کی سرزمین استعمال کرے۔

شاہ محمود قریشی نے یہ بھی کہا کہ کابل میں افغان ہم منصب کے ساتھ ہونیوالی ملاقات میں بھی معاملہ اٹھایا۔

واشنگٹن میں انڈین امریکن مسلم کونسل کے زیر اہتمام نسل کشی اور بھارتی مسلمان کے موضوع پرہونے والے مباحثے میں عالمی ماہرین نے بھارت میں 20 کروڑ مسلمانوں کی نسل کشی کے خطرے کا اظہار کیا ہے۔

عالمی ماہرین نے کہا کہ بھارت میں مسلمانوں پر ظلم ان کی معاشی صورتحال کو بدتر کر رہا ہے۔

سربراہ جینوسائڈ واچ نے کہا کہ بھارت میں حقیقتاً مسلمانوں کی نسل کشی ہورہی ہے اور انسانیت کے خلاف منظم جرائم کا سلسلہ جاری ہے، کشمیر اور آسام میں مسلمانوں پر ظلم اُن کے قتل عام سے پہلے کا مرحلہ تھا، بابری مسجد کو گرانا اور مندر تعمیر کرنا اسی سلسلے کی کڑی ہے۔

سربراہ جینوسائڈ واچ کے مطابق دلی فسادات میں دلی پولیس نے سیکڑوں افراد کو حراست میں لیا اور اُن ہی زیرحراست افراد پر تشدد کا الزام لگادیا گیا۔