چھوٹے کمرے بھی کشادہ نظر آسکتے ہیں

November 22, 2020

مہنگائی کے اس دور میں آجکل بڑے مکانات بنوانا یا خریدنا ہر کسی کے بس کی بات نہیں۔ یہی وجہ ہے کہ عموماً کم رقبے پر مکانات کی تعمیر دیکھنے میں آتی ہے جس کی وجہ سے کمروں کا حجم چھوٹا ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ فلیٹس میں بھی آبادی کا ایک بڑا حصہ آباد ہے اور ان میں بھی عموماً کمروں کا حجم زیادہ نہیں ہوتا ہے۔ ایک تو گھروںمیںکمروں کا حجم کم ہوتا ہے تو دوسری جانب ان میں اتنا سامان بھر دیا جاتا ہے کہ بعض اوقات گھٹن کا احساس ہونے لگتا ہے۔ ہم لوگ منیملسٹ اپروچ کو نظر انداز کرتے ہیں، ورنہ کمرے میں ضروری سامان رکھنے کے بعد بھی وہ قدرے بڑا اور کشادہ محسوس ہوتا ہے۔ مگر مسئلہ یہ ہے کہ ہمیں لگتا ہے کہ کمرے میں موجود ہر چیز ہی ہمارے لیے ضروری ہے۔

اس بات سے انکار نہیں کہ ہر گھر میں درکار سامان کی ضرورت اس میں رہنے والے لوگ ہی بہتر جانتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ کچھ لوگ لیونگ روم کو ٹی وی روم سے بالکل الگ رکھنا چاہتے ہیں جبکہ اکثریت لاؤنج میںہی ٹی وی رکھنا اور دیکھنا پسند کرتی ہے۔ کچھ لوگ ڈرائنگ روم میں ہی ڈائننگ کا انتظام کردیتے ہیں جبکہ کچھ ڈرائنگ اور ڈائننگ روم کو ایک ساتھ مگر جداگانہ حیثیت میں بنوانے کو ترجیح دیتے ہیں۔ تاہم، کچھ بنیادی اصول ہیں جن کی وجہ سے ہر گھر بہت شاندار لگتا ہے جیسے کہ روشنیوں کا انتظام، معیاری فرنیچر اور اس کا رنگ وغیرہ۔

ہر کسی کی خواہش ہوتی ہے کہ اس کے گھر میں چھوٹے کمرے بھی دکھنے میںکشادہ نظر آئیں، تاہم اس کے لیے ذیل میں درج طریقوں پر عمل کرنا ہوگا جس کے بعد امید ہے کہ آپ کو مطلوبہ نتائج مل جائیں گے۔

٭ کمرے کو بڑا دکھانے کے لیے آئینے لگانے والی مشہور زمانہ تجویز پر سب سے پہلے عمل کریں۔ آئینوں کا سائز جتنا زیادہ بڑا ہوگا کمرہ اتنا ہی وسیع دکھائی دے گا۔ آجکل آپ کو آئینوںکی تنصیب کا رجحان بھی کافی دیکھنے کو بھی ملے گا۔

٭ کمرے کے داخلی راستوں اور کمرے کے اندر ایک جیسے رنگ استعمال کریں۔ اگر ان کے ساتھ قدرتی روشنی کا امتزاج ہو تو کمرہ مزید کشادہ لگتا ہے۔ مختلف رنگوں کو اگر ہم آہنگی سے استعمال کیا جائے تو انکا استعمال کمرے میںکشادگی لاسکتاہے۔ اس حوالے سے آپ کو رنگوں کے بہترین امتزاج کے بارے جاننا ہوگا۔

٭ دیواروں پر کچھ کیبنٹس بنوانے سے بھی چھوٹے کمروں میںکشادگی لائی جاسکتی ہے کیونکہ کمرے میں موجود اضافی سامان ان کیبنٹس میں رکھا جاسکتا ہے۔ اس طرح کمرہ نہ تو پھیلے گا اور نہ ہی کسی قسم کی بےترتیبی نظر آئے گی۔ کتابوں اور مختلف اشیا رکھنے کے لیے دیوار پر شیلف بھی بنائی جاسکتی ہیں ، جنہیں منظم انداز میں لگانا ضروری ہے۔

٭ فرنیچر کے حوالے سے سوچ بچار اور تخلیقی عمل آپ کی بہت زیادہ مدد کرسکتاہے۔ روزمرہ استعمال کے فرنیچر کے لیے آجکل مختلف آپشنز دستیاب ہیں جو انتہائی کمپیکٹ ہیں۔ یہ فرنیچر استعمال کے وقت کھولے جاسکتے ہیں اور پھر اپنی جگہ واپس بند کرکے رکھے جاتے ہیں۔ کمرے میںصوفہ کم بیڈ رکھنا بھی ایک اچھا آپشن ہے۔ اس کا استعمال نہ صرف آپ کو سکون فراہم کرے گا بلکہ مہمانوں کو بٹھانے کے لیے بھی جگہ میسر آجائے گی۔ اس کے علاوہ اسٹوریج اسپیس والے صوفے چھوٹے کمروں کے لیے بہترین ہوتے ہیں۔ فرنیچر کو منظم انداز سے رکھنے پر بھی کمرے میںکافی گنجائش نکل آتی ہے۔

٭ بیڈروم کے علاوہ کسی بھی دو کمروں کو الگ کرنے کے لیے دیوار تعمیر کروانے کے بجائے شیلف یا پارٹیشن کا استعمال کریں۔ مثلاً ڈرائنگ اور ڈائننگ یا لاؤنج اور کچن کو اوپن رکھتے ہوئے وہاں پارٹیشن رکھ دیں جس سے ضرورت کے وقت استفادہ کیا جاسکتا ہے۔•کچن کو ٹی وی لاؤنج کے ساتھ بناکر اس کا حجم بڑا کیا جا سکتا ہے۔

٭ کمروں کو کشادہ دکھانے کے لیے آپ کم سے کم فرنیچر کا استعمال کرسکتے ہیں۔ ساتھ ہی مختلف آپشز پر بھی غور کیا جاسکتا ہے جیسے کہ صوفہ سیٹ کی جگہ قالین کا استعمال اور فرشی نشستوں کا انتظام کرلیا جائے۔

٭ لیونگ روم سے ڈرائنگ روم تک انوکھی طرز کی روشنیاں لگائیں ۔ بعضروشیاںگھر کو بڑا دکھانے میںمعاون ثابت ہوتی ہیں۔

٭ چھوٹے کمروں میں دیواروں کو سجانا ایک اچھا آئیڈیا ہے۔ مختلف ڈیکوریشن پیسز یا وال پیپرز لگاکر کمرے میںکشادگی کا تاثر دیا جاسکتا ہے۔ اس بات کا دھیان رکھیں کہ کم سے کم سجاوٹ سے چھوٹے کمرے نفیس لگتے ہیں۔

٭ کسی بھی کمرے کو بڑا دکھانے کے لیے وہاں بڑی بڑی کھڑکیاں اور دروازے نصب کروائے جاسکتے ہیں۔ اس طرح وافر مقدار میں قدرتی روشنی کمرے میں آئے گی جس سے کمرے میںگھٹن کا احساس نہیںہوگا۔

٭ کلاسک اسٹائل کسی بھی کمرے کو عمدہ اور کشادہ دکھا سکتاہے۔ ٹی وی ٹرالی استعمال کرنے کے بجائے ٹی وی کو دیوار میں نصب کروائیں، جبکہ اس کے نیچے چھوٹی سی شیلف لگاکر سامان رکھا جاسکتا ہے۔

٭ کمرے چھوٹے ہوںتو سیڑھیوں کے نیچے والی جگہ کو اسٹوریج کے لیے استعمال کریں۔