مسافروں کیلئے عائد 14 روزہ قرنطین پالیسی کو 5 یوم تک لانے کیلئے غور شروع

November 22, 2020

راچڈل (نمائندہ جنگ)عالمی وباء کورونا وائرس کے پیش نظر بین الاقوامی سفر کرنیوالے مسافروں کیلئے عائد چودہ روزہ قرنطین یا سیلف آئسولیشن کی پالیسی پر نظر ثانی کر کے مدت کو پانچ یوم تک لانے کیلئے غور شروع کر دیا گیا ہے۔ متعلقہ وزراء کی طرف سے چودہ روزہ قرنطین کے قوانین کو تبدیل کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے اس پابندی سے شعبہ ہوا بازی کو شدید نقصان کا سامنا کرنا پڑا ،ٹیسٹ اینڈ ریلیزاسکیم کو ممکنہ طو رپر اگلے ماہ متعارف کرایا جائیگااگر جدید سسٹم کے تحت مسافروں میں کورونا کے نتائج منفی نکلتے ہیں توانہیں قرنطین کی پابندی سے آزادی مل سکتی ہے، تیز رفتار اور جدید سسٹم کے ذریعے ایک گھنٹے کے اندر کسی بھی مسافر کے کوروناکے نتائج نکالنا ممکن ہوگا جس کے بعد اسکے قرنطین میں رہنے یا کلیئر کرنے کا فیصلہ کیا جائیگا ،شعبہ ہوا بازی سے منسلک افراد کا کہنا ہے یہ اقدام خوش آئند ہو سکتا ہے اس سے شعبہ ہوابازی کو فروغ حاصل ہوگا اور مسافروں میں خوف کی فضا ختم کرنے میں مدد لے گی کورونا ہاٹ سپاٹ سے لوٹنے والے مسافروں کو کا پانچ یوم بعد ٹیسٹ کیا گیا جسے منفی آنے پر انہیں وائرس سے محفوظ سمجھا گیا چیف میڈیکل آفیسر آفیسر کرس وائٹی کواس معاملہ پر مکمل بریفنگ دی گئی ہے این ایس ایچ پر بڑھتے دبائو کو کم کرنے کیلئے نیا سسٹم معاون ہوگا مسافروں کیلئے ائیر پورٹس پر ٹیسٹ کی سہولت مہیا کی جائے باور کیا جا رہا ہے اگلے سال میں ٹیسٹ پر آنیوالے اخراجات پچاس فیصد تک کم ہو جائیں گے جس سے حکومت پر اضافی بوجھ کم ہو گا اور ٹیسٹ کرانیوالے کو بھی ریلیف ملے گا یہ امر قابل ذکر ہے کہ کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے برطانیہ کا سفر کرنیوالے افراد کو چودہ یوم تک سیلف آئسولیشن میں رہنے کی ہدایت کی جاتی ہے اگر کوئی خلاف ورزی کا مرتکب قرار پائے تو اسے بھاری جرمانے کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس سختی کے باعث برطانیہ کیلئے معمول کا سفر کرنیوالے مسافروں کی تعداد میں خاصی کمی ہوئی مگر نئے سسٹم کے رائج ہونے سے انہیں ریلیف ملے گا اور وہ اپنا سفر کا سلسلہ دوبارہ شروع کر سکیں گے ۔