پی ڈی ایم کے استعفے لطیفے بن چکے، حکومتی وزراء

December 07, 2020

پی ڈی ایم کے استعفے لطیفے بن چکے، حکومتی وزراء

اسلام آباد( ایجنسیاں)حکومت وزراءنے کہاہے کہ پی ڈی ایم ٹولے کے استعفے لطیفے بن چکے ہیں‘ وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کا کہناہے کہ مسلم لیگ (ن) میں مریم نواز اور شہباز شریف کا الگ الگ مؤقف ہے۔

پی ڈی ایم استعفوں کے معاملے پر الجھن کا شکار ہے‘ آٹھ دسمبر کو اپوزیشن استعفوں کا فیصلہ کرلے‘معاون خصوصی اطلاعات پنجاب فردوس عاشق ۜ اعوان کہتی ہیں کہ ان عناصر میں استعفے دینے کی ہمت ہے نہ حوصلہ ۔

حکومت اپوزیشن کی گیدڑ بھبکیوں میں نہیں آئے گی‘ معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے کہاہے کہ وزیراعظم عمران خان کے بیان کے بعد مجرمہ مریم حواس باختہ ہوگئی ہیں۔

وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ مریم صفدر کی لاہور میں کی گئی بے ربط تقریر ان کی ذہنی زبوں حالی اور کم مائیگی کی غمازی کرتی ہے‘ان کا ایمان صرف پیسہ ہے ‘شریف خاندان میں ذرا بھی عزت نفس ہوتی تووہ سیاست چھوڑ چکا ہوتا۔

وزیر مواصلات مرادسعید کہتے ہیں کہ مریم نوازسپریم کورٹ میں رنگے ہاتھوں جعل سازی میں پکڑی گئی‘ ملکی سیاست میں ان کا کوئی کردارنہیں۔

تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی شہباز گل نے کہا ہے کہ جب سے وزیراعظم نے انٹرویو میں یہ کہا کہ کسی کو جلسے کے لئے روکا نہیں جائے گا لیکن قانون توڑنے پر کاروائی ہوگی تب سے مجرمہ مریم حواس باختہ ہو گئی ہے‘مجرمہ کو پتہ ہے لوگ ان کو مستردکرچکے ۔

اتوارکو اپنے بیان میں شہباز گل نے کہا کہ13دسمبرکو لاہور ان کو بتائے گا کہ یہ شہر ان کی جاگیر نہیں،لوگ کرپٹ چوروں کو مسترد کر چکے۔

ادھر وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پی ڈی ایم ٹولے کے استعفے لطیفے بن چکے ہیں -ان عناصر میں استعفے دینے کی ہمت ہے نہ حوصلہ-حکومت اپوزیشن کی گیدڑ بھبکیوں میں نہیں آئے گی۔

کرپٹ سیاستدان صرف اپنی دمبڑی بچانے کے لئے کورونا پھیلا رہے ہیں -ان سنگ دل عناصرکو عوام کی نہیں بلکہ لوٹ مار سے اکٹھی کی گئی دولت بچانے کی فکر ہے۔لوگوں کو کورونا کی بیماری میں مبتلا کرنے والے عناصر ذہنی طور پر خود بیمار ہیں ۔

پی ڈی ایم عوام کی زندگی پر اپنی منفی سیاست چمکانے کی کوشش کر رہی ہے جو کبھی کامیاب نہیں ہو گی-13 دسمبر کو لاہور کے لوگ پی ڈی ایم کے غبارے سے ہوا نکال دیں گے ۔

دریں اثناء سیالکوٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ مریم بی بی کے اعلان سے پی ڈی ایم کا کائونٹ ڈائون شروع ہوگیا ہے اور بہت جلد پی ڈی ایم کا شیرازہ بکھر جائے گا، ملکی وسائل کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے والوں کا اصل ٹھکانہ جیل ہے جو باری باری اپنے مقدمات کے فیصلے سن کر جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہوں گے۔

اپوزیشن ہوش کے ناخن لے‘اپوزیشن اپنی سیاسی دکان چمکانے کے لئے معصوم عوام کو جلسے جلوس منعقد کرکے کرونا کی بھینٹ چڑھا رہی ہے ‘سوشل میڈیا کے نام پر لاہور میں جو رنگ بازی کی گئی اور وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی ذات کو ٹارگٹ کیا گیا یہ اپوزیشن کی جہالت اور کم ظرفی کے سوا کچھ نہیں ۔

راجکماری جمہوری اور آئینی طور پر ایک منتخب وزیراعظم کو چیلنج کر رہی ہے ،جلسے جلوسوں اور گیدڑ بھبکیوں سے ڈرایا نہیں جا سکتا ۔علاوہ ازیں وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ مریم صفدر کی لاہور میں کی گئی بے ربط تقریر ان کی ذہنی زبوں حالی اور کم مائیگی کی غمازی کرتی ہے۔

اتوار کو مریم نواز کی تقریر پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ اس خاندان کی دوسری نسل کی ترجمانی کرتی ہیں جنہوں نے ہمیشہ اس ملک کا استحصال کیااور اس کوبری طرح لوٹا،ان کا ایمان صرف پیسہ ہے اورانہوں نے ہمیشہ پیسے ہی کو عزت دی جس سے زلت اور رسوائی ہمیشہ ان کا مقدر رہی۔

عوام پر یہ واضح ہوگیا ہے کہ یہ ان کی ذاتی لڑائی ہے جس کے لیے وہ غریب عوام کو بیوقوف بنا رہے ہیں لیکن ان کے بیانیہ کی اب سیاست میں کوئی جگہ نہیں رہی،ان کے اپنے ہی کنونشن میں گو نواز گو کے نعرے لگے‘اگر اس خاندان میں ذرا بھی عزت نفس ہوتی تو وہ سیاست چھوڑ چکے ہوتے۔

شبلی فراز نے کہا کہ عوام کو آج کوئی شک نہیں رہ گیا کہ مریم صفدر فرسٹریشن اور ڈپریشن کی اس انتہا کو پہنچ چکی ہیں جہاں انہیں کچھ سجائی نہیں دے رہا۔

مزید برآں وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے کہا ہے کہ اپوزیشن استعفے دے، تحریک انصاف دوبارہ انتخابات جیت جائے گی کیونکہ عوام نے بدعنوان ٹولے کو پہلے بھی انہیں مسترد کیا اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے۔

اتوار کو مریم نواز کے خطاب پرردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب بھی کرپشن کی داستانوں کی بات ہوتی ہے تو اس میں شریف خاندان اور آصف علی زرداری کا نام آتا ہے۔

مریم نواز جعل سازی میں پکڑی گئیں اور بیرون ممالک بنائی گئی جائیدادوں کی بینی فشری آنر ہیں‘پاکستانی سیاست میں ان کا کوئی کردار نہیں ہے،مریم نواز جو ہر محاذ پر جھوٹ بولتی ہیں سپریم کورٹ میں رنگے ہاتھوں جعل سازی میں پکڑی گئی تھیں، ان کے بارے میں کیا بات کریں۔

دریں اثناء وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) میں مریم نواز اور شہباز شریف کا الگ الگ مؤقف ہے ،پی ڈی ایم بھی استعفوں کے معاملے پر الجھن کا شکار ہے، آٹھ دسمبر کو پی ڈی ایم کی قیادت کا اجلاس ہے اور استعفوں کا فیصلہ کریں ‘ملتان میں اپوزیشن کے جلسے کے موقع پر گرفتاریاں نہیں ہونی چاہیے تھیں ۔

کنٹینرز لگانے کی ضرورت نہیں تھی‘اگر رکاوٹیں نہ ڈالی جاتیں اور یہ جلسہ اسٹیڈیم میں ہوتا تو ان کی قلعی کھل جاتی۔جس نے بھی جلسہ روکنے کی کوشش کی اس نے سیاسی شعور کا مظاہرہ نہیں کیا۔

پی ڈی ایم قیادت سے این آر او اور کرپشن کی شرط کے علاوہ تمام ایشوز پر مذاکرات کرنے کو تیار ہیں‘نواز شریف کی صحت ٹھیک ہے‘ اب انہیں اخلاقی طور پر واپس آ جانا چاہیے‘ دہشت گردی کے حوالے سے بھارت پاکستان کے ڈوزئیر کا جواب دنیا کو نہیں دے سکا۔

اتوارکو ملتان میں میڈیا سے گفتگو میں شاہ محمودقریشی کا کہنا تھاکہ لوگ ایس او پیز پر عمل نہیں کر رہے‘لوگ معمول کے مطابق زندگی گزار رہے ہیں، تاہم حالات غیرمعمولی ہیں۔

حکومت نے متفقہ فیصلہ کیا ہے کہ اپوزیشن کی سرگرمیوں کو زبردستی نہیں روکنا، تلقین کرنی ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم ایک غیرفطری، وقتی الائنس ہے، ان میں کوئی نظریاتی ہم آہنگی نہیں ‘ یہ بچاؤ کی کوشش ہے اور یہ پڑاؤ بچاؤ کے لیے ہے جو دیرپا نہیں ہوگا۔