استعفوں پر بیان بازی، پی ڈی ایم کو شرمندگی کے سوا کچھ نہیں ملے گا، شبلی فراز

December 11, 2020

استعفوں پر بیان بازی، پی ڈی ایم کو شرمندگی کے سوا کچھ نہیں ملے گا، شبلی فراز

اسلام آباد(ایجنسیاں)اسمبلیوں سے استعفوں کے معاملے پر اپوزیشن اور حکومت کے درمیان بیان بازی جاری ‘ وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ اپوزیشن نے استعفوں کا کارڈ وقت سے پہلے کھیل کر اپنے آپ کو بند گلی میں دھکیل دیا ہے‘پی ڈی ایم کو شرمندگی کے سواکچھ نہیں ملے گا‘حزب اختلاف سے کوئی رابطہ نہیں کیا‘احسن اقبال کا دعویٰ جھوٹا ہے ‘ہم چھپ کر کوئی کام نہیں کرینگے‘جو بھی بات ہوگی عوام کے سامنے ہوگی ‘ وزیرریلوے شیخ رشید کا کہناہے کہ استعفوں سے عمران خان اوراسمبلی کوکوئی نقصان نہیں ہوگا‘ استعفوں کے بعد یہ ممبر نہیں رہیں گے اور انہیں جیل کی سی کلاس میں رکھا جائے گا ۔ وزیر کالونیز و جیل خانہ جات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ گزشتہ دو دن سے پی ڈی ایم قیادت اسمبلیوں سے استعفوں پر شش و پنج کا شکار ہے۔ نواز شریف، بیگم صفدر اعوان اور مولانا فضل الرحمٰن کو استعفوں کی جلدی ہے جبکہ پیپلز پارٹی، ش لیگ اور دیگر پارٹیاں ہچکچا رہی ہیں۔ادھروزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے استعفوں کے معاملے پر اپوزیشن کو چیلنج دیدیا۔ تفصیلات کے مطابق جمعرات کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کسی صورت صوبے کا اقتدار نہیں چھوڑے گی ‘فضل الرحمان پچھلی مرتبہ کے دھوکے کا انتقام لینے کے لئے بےتاب ہیں ‘ سیاسی اداکار نواز شریف نے جونیجو کی پیٹھ میں چھرا گھونپا‘ غلام اسحاق خان کے ساتھ ملکر بے نظیر بھٹو کی حکومت گرائی ‘بے نظیر بھٹو کو مختلف القابات سے نوازا ‘غداریوں کے سرٹیفکیٹ بانٹے ‘ زرادری کی زبان کاٹی ‘ 11سال جیل میں رکھا ‘ سیاسی منافقت کی انتہا ہے کہ بھٹو کی پھانسی پر خوشیاں منانے والے بھی ساتھ کھڑے ہیں ‘ نواز شریف واپسی کے لئے جسٹس قیوم طرز کے ججز کے منتظر ہیں ‘فضل الرحمان کہتے ہیں کہ سینٹ الیکشن رکوائیں گے ‘یہ حقیقت میں جمہوریت کے خلاف سازش ہے ‘ ماڈل ٹائون پر حملہ کرنے والے اب مواقع ڈھونڈ رہےہیں جس میں جانی نقصان ہو اور ان کے اکٹھ میں جان آجائے ۔ سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ بلاول بھٹو شاہد یہ بھول گئے ہیں کہ نواز شریف نے بے نظیر کے خلاف پارلیمنٹ میں گندی زبان استعمال کی ‘مختلف مقدمات میں پھنسایا ‘ میڈیا رپورٹس ہیں کہ نوازشریف آفر کر رہے ہیں کہ یہ باری آپ لے لیں اور ہم اگلی باری آجائیں گے ۔ اب استعفیٰ کی بات آئی ہے تو پیپلز پارٹی کا اپنا موقف ہے ‘انہوں نے فرمائشی استعفے جمع کر لئے ہیں ‘ لاہور جلسہ کے سہولت کاروں اور اسٹیج پر موجود رہنمائوں کے خلاف مقدمات اور کارروائی ہوگی‘ سب کو ساتھ لے کر چلنے نے ملک کو ڈبویا، ہم بھی این آر او دےسکتے تھے‘مریم نواز اقتدار کو اپنا حق سمجھتی ہیں۔