شہباز شریف کے ٹیکس آڈیٹر ریکارڈ کی دستاویزات طلب

January 12, 2021

لاہور کی احتساب عدالت نے مسلم لیگ نون کے صدر اور قائدِ حزبِ اختلاف میاں شہباز شریف کی فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کرتے ہوئے شہباز شریف کے ٹیکس آڈیٹر ریکارڈ کی دستاویزات طلب کر لیں۔

اس سے قبل میاں شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز کو لاہور کی احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔

احتساب عدالت کے ایڈمن جج جواد الحسن نے منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کی ۔

عدالت نے ایف بی آر کو 2014ء کا ٹیکس ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دے دیا ۔

عدالت نے شہباز شریف سمیت دیگر ملزماان کے خلاف سماعت 16 جنوری تک ملتوی کر دی۔

شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز نے ٹیکس کا آڈیٹر ریکارڈ طلب کرنے کی درخواست دائر کی تھی۔

شہباز شریف کے وکیل نے باقاعدہ تحریری درخواست عدالت میں دائر کر دی جس پر عدالت نے ایف بی آر کو شہباز شریف کا 2014ء کا ٹیکس ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

اس سے پہلے سماعت کرتے ہوئے جج جواد الحسن نے ریمارکس دیئے کہ آپ آج پھر اتنے لوگ لے کر آگئے؟

عدالت نے شہباز شریف سے سوال کیا کہ کیا آپ کچھ کہنا چاہ رہے ہیں؟

شہباز شریف نے جواب دیا کہ جی میڈیکل بورڈ سے متعلق کچھ کہوں گا، مجھے میڈیکل بورڈ کی رپورٹ ابھی موصول نہیں ہوئی ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ میں چنیوٹ مائنز اینڈ منرلز کے متعلق کچھ کہنا چاہتا ہوں، میں نے جو 600 ارب روپے بچائے وہ اہمیت رکھتے ہیں۔

احتساب عدالت لاہور نے شہباز شریف سے کہا کہ یہ کیس میرے پاس نہیں ہے، جب موقع آئےتو آپ متعلقہ عدالت میں بیان کے لیے پیش ہو جائیے گا۔

شہباز شریف نے کہا کہ میں نے غریب عوام کا پیسہ بچایا ہے، نیب تو میرا شکریہ ادا کرے۔

احتساب عدالت نے شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز کے آنے تک سماعت کچھ دیر کے لیے ملتوی کر دی۔

شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی پیشی کے سبب احتساب عدالت کے اطراف سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیئے گئے تھے۔