وفاقی وزیر تعلیم کے رویے کو تعلیم دشمنی پر مبنی سمجھتے ہیں، پرویز ہارون

January 15, 2021

پاکستان پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن کے چیئرمین پرویز ہارون نے کہا ہے کہ حکومت کے غیر سنجیدہ رویے کی وجہ سے بچوں کا تعلیمی سال ضائع ہونے کا خطرہ ہے۔ اقوامِ متحدہ سمیت دنیا بھر کے صحت کے اداروں نے یہ کہہ دیا ہے کہ اسکولز بچوں کے لیے محفوظ جگہ ہے مگر اس کے باوجود ہر ہفتے ہمارے وفاقی وزیر تعلیم ایک نئی تاریخ لے کر آجاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم وفاقی وزیر تعلیم کے رویے کو تعلیم دشمنی پر مبنی سمجھتے ہیں اور وزیر اعظم عمران خان صاحب سے درخواست کرتے ہیں کہ خدارا ملک کو اس تعلیمی بحران سے نکالیں۔

یو این، یونیسکو، یونیسیف، عالمی بینک ایڈوائزر ی کے مطابق کورونا میں بھی اسکولوں کو کھلے رکھنے کا کہا گیا ہے ۔کیونکہ اسکولز کو بند کرنے سے نقصانات زیادہ ہیں۔

گیلپ سروے کے مطابق 87 فیصد سے زائد والدین بچوں کو اسکول بھیجنا چاہتے ہیں۔ اسکولز کی بلاوجہ بندش سے 7.5 کروڑ طلبہ کی تعلیم کا ناقابل تلافی نقصان ہوا ہے۔ لاک ڈاؤن کے باعث 5 کروڑ طلبہ کی تعلیم ناممکن ہے، اڑھائی کروڑ پاکستانی بچے پہلے ہی اپنے آئینی حقوق سے محروم ہیں۔