چھوٹے موٹے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے سے گھبرانے کی ضرورت نہیں، رضا باقر

January 23, 2021

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیوکے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئےگورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے کہا ہے کہ شرح سود کے حوالے سے آئندہ فیصلہ ماضی کی طرح نہیں ہوں گے۔اگر آئندہ شرح سود میں تبدیلی ہوئی تو اندازہ لگا کر ہوگی۔

فسکل سائیڈ میں بہتری آئی ہے۔ہم انسٹی ٹیوٹشنل ریفارمز لائے۔ایکسچینج ریٹ کو مارکیٹ بیس بنایا۔جس کی وجہ سے روپے کی قدر مستحکم ہوئی۔اور ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر13ارب ڈالرز تک پہنچ گئے۔

کورونا کے باوجود 6ارب ذالرز کے ذخائر بڑھے۔انہوں نے کہا کہ چھوٹے موٹے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے سے گھبرانے کی ضرورت نہیں،زیاہ اہم بات یہ ہے کہ معاشی حالات بہتر ہورہے ہیں۔

گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے کہا ہے کہ کووڈکےباوجودزرمبادلہ کے ذخائرمیں 6بلین ڈالرز کااضافہ ہوا،ن لیگ کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نیب کا مقصدپاکستانی سیاستدانوں کی توہین کرنا اورسیاسی نظام کوناکام دکھانا تھا،سابق ایڈیشنل اٹارنی جنرل زاہد ابراہیم نے کہا کہ براڈ شیٹ اسکینڈل کے سب سے بڑے مجرم معاہدہ کرنے والے لوگ ہیں۔

گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے کہا کہ مانیٹری پالیسی کمیٹی کی میٹنگ میں شرح سود برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا، اسٹیٹ بینک کی طرف سے چیز فارورڈ گائیڈنس دینا ہے،کاروباری حضرات اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھانے کیلئے فارورڈ گائیڈنس دی جاتی ہے۔

ہمارا معیشت کے حوالے سے اعتماد مسلسل بڑھ رہا ہے، مانیٹری پالیسی کمیٹی سمجھتی تھی کہ اب ہم فارورڈ گائیڈنس دے سکتے ہیں، کچھ لوگوں کو تحفظات تھے کہ آئی ایم ایف پروگرام میں جانے کی وجہ سے پہلے والے اقدامات دہرائے جاسکتے ہیں، فارورڈ گائیڈنس سے ہم پیغام دے رہے ہیں کہ آئندہ مانیٹری پالیسی کے فیصلے اب پہلے کی طرح نہیں ہوں گے۔

کرنٹ اکاؤنٹ خسارے اور فسکل خسارے کو بہتر کرنے کیلئے پہلے کچھ فیصلے کرنے پڑے تھے، موجودہ صورتحال پہلے کے مقابلہ میں بہت بہتر ہے، مانیٹری کمیٹی سمجھتی ہے مستقبل قریب میں شرح سود برقرار رہے گی،آئندہ شرح سود میں ایڈجسٹمنٹ کرنا پڑی تو آہستہ آہستہ ہوگی۔

گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کا فوکس فسکل پالیسی، پاور سیکٹر اوراسٹیٹ بینک مانیٹری پالیسی اور ہمارے ریزرو پر ہے،فسکل سائڈ میں بہتری آئی ہے ہم نے کورونا سے پہلے پرائمری سرپلس کھڑا کیا، آئی ایم ایف کے ریفارمز کو اچھے طریقے سے آگے لے جاسکتے ہیں،کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ عبوری اقدامات سے نہیں ادارہ جاتی اصلاحات سے ختم کیا۔

ڈالر وقت کے ساتھ مستحکم ہوتا جارہا ہے، ہم اپنا اعتماد آگے بڑھانا چاہتے ہیں اس لئے اسے مانیٹری پالیسی میں لکھ دیا، ناظرین سے درخواست ہے دوسرے پیراگراف کو ضرور دیکھیں، اگر ہم ڈالر مارکیٹ میں پھونکنا شروع کریں تو ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر گرنا شروع ہوجائیں گے۔

ایکسچینج ریٹ فلوٹ کیا تو زرمبادلہ کے ذخائر 7.2بلین ڈالرز تھے اب 13بلین ڈالرز ہوگئے ہیں،کووڈ کے باوجود زرمبادلہ کے ذخائر میں 6بلین ڈالرز کا اضافہ ہوا ہے، ہم نے بیرونی قرضوں سے اپنے زرمبادلہ کے ذخائر نہیں بڑھائے، ہمارے گراس ریزروز میں آنے والی بہتری نیٹ ریزروز میں بھی آئی ہے۔

گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے کہا کہ TERFسے ہونے والی سرمایہ کاری مشینری امپورٹ اور مقامی مشینری کی خریداری کیلئے ہے، بینکوں کے ساتھ رابطے میں ہیں تاکہ مشینری کی امپورٹ کی نوبت آئے تو ڈسٹری بیوٹڈ انداز میں ہو کہیں ایسا نہ ہو کہ کسی ایک مہینے کی امپورٹ میں زیادہ پریشر آجائے۔

کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ تھوڑا بڑھ جائے تب بھی پہلے جیسی حالت نہیں ہوگی، لوگوں کو اعتماد دینا چاہتا ہوں کہ چھوٹے موٹے کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس یا خسارہ پریشانی کی بات نہیں ہے، ملک کے معاشی حالات آہستہ آہستہ بہتر ہورہے ہیں۔

ایل ایس ایم، سیمنٹ، آٹو موبل سیکٹر سے متعلقہ مشینری اور کیپٹل گڈز کی امپورٹ بڑھتی ہے تو یہ اچھی بات ہے، پہلے کنزمپشن گڈز کی امپورٹ بڑھتے تھے اب امپورٹس میں اضافہ مشینری اور کیپٹل کی وجہ سے ہے جو امپورٹ بڑھنے کی اچھی وجہ ہے۔

گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے کہا کہ کووڈ کی وجہ سے لوگوں نے ہنڈی حوالہ چھوڑ کر دوسرے راستے اپنائے ہیں ، امید ہے آئندہ بھی ترسیلات زر آفیشل چینلز کے ذریعہ آئیں گی، حکومت پاکستان کے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کے بار ے میں بہت پرجوش ہیں۔

پہلی دفعہ اوورسیز پاکستانیوں کو ڈیجیٹل آن بورڈ کرنا ممکن ہوگیا ہے، روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس پروگرام کے ذریعہ اب تک 76ہزار اکاؤنٹس کھل چکے ہیں، روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس کے ذریعہ چند مہینوں میں 362ملین ڈالرز آچکے ہیں۔