فالج اور ہارٹ اٹیک سے بچاؤ کیلئے مچھلی لازمی قرار

February 04, 2021

سفید گوشت میں شمار کی جانے والی مچھلی پروٹین حاصل کرنے کا ایک بہترین ذریعہ ہے، مچھلی اومیگا3 جیسے بنیادی اہم غذائی اجزا سے بھرپور ہے، مچھلی کا استعمال نہ صرف جسم کو پتلا دبلا رکھتا ہے بلکہ دل کی بیماریوں اور فالج اٹیک سے بھی بچاتا ہے۔

سال کے 12 مہینے مچھلی بڑے شوق س کھائی جاتی ہے اور اس کے استعمال کے صحت پر فوائد بھی بے شمار حاصل ہوتے ہیں، گرم تاثیر ہونے کے سبب موسم سرما کے دوران مچھلی کا استعمال عام روٹین سے زیادہ بڑھ جاتا ہے۔

غذائی ماہرین کی جانب سے مچھلی کو دماغ کی غذا قرار دیا جاتا ہے، مچھلی میں پروٹین، آیوڈین، سلینیم، زنک، وٹامن D اور وٹامن B12 جیسے مفید اجزا پائے جاتے ہیں، اس کے استعمال سے متعدد بیماریوں سے لڑنے کے خلاف قوت مدافعت مضبوط ہوتی ہے جبکہ جسمانی اور دماغی پٹھے بھی مضبوط ہوتے ہیں۔

ایک تحقیق کے نتائج کے مطابق مچھلی میں پایا جانے والا اومیگا تھری فیٹی ایسڈ خون کو جمنے یا لوتھڑے بننے سے روکتا ہے اور ساتھ ہی یہ دل کی شریانوں میں جمع ہونے والی چربی ٹرائی گلیسرائڈز کو بھی کم کرتا ہے، جس کے نتیجے میں ہارٹ اٹیک، کینسر اور فالج جیسی بیماریوں سے بچاؤ ممکن ہو پاتا ہے۔

دوسری جانب یہ فیٹی ایسڈ جسم سے سوزش اور بلڈ پریشر کو کم کرتے ہوئے اچھے کولیسٹرول میں اضافے کا باعث بھی بنتا ہے۔

ماہرین کی جانب سے تجویز کیا جاتا ہے کہ ایک ہفتے میں کم از کم 2 سے 3 بار مچھلی کا استعمال لازمی کریں۔

مچھلی کے استعمال سے حاصل ہونے والے فوائد مندرجہ ذیل ہیں:

دماغی صحت میں بہتری

بڑھتی عمر کے ساتھ ساتھ دماغی کارکردگی میں کمی آنا شروع ہو جاتی ہے جس کے باعث الزائمر جیسے سنگین مرض جنم لینا شروع ہو جاتے ہیں۔

بہت سے مشاہداتی نتائج یہ واضح کرتے ہیں کہ مچھلی کا زیادہ استعمال ذہنی بیماریوں کا خطرہ کم سے کم کر دیتا ہے۔

دل کے دورے اور فالج کا خطرہ کم کرتی ہے

ہارٹ اٹیک اور اسٹروک دنیا میں موت کی دو سب سے عام وجوہات ہیں۔

طبی ماہرین مچھلی میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈ کی موجودگی کو دل کی صحت بہتر بنانے کا اہم ذریعہ قرار دیتے ہیں۔

امریکامیں 40000 افراد پر کی جانے والی تحقیق کے نتائج کے مطابق ایک ہفتے تک باقاعدگی سے مچھلی کا استعمال دل کی بیماری کا خطرہ 15 فیصد کم کردیتا ہے۔

ڈپریشن سے لڑنے میں مددگار

ڈپریشن ایک عام بیماری ہے جو مزاج میں افسردگی، توانائی میں کمی، زندگی اور دیگر سرگرمیوں میں توجہ کی کمی کا سبب بنتی ہے۔

مچھلی میں موجود اومیگا تھری فیٹی ایسڈ ڈپریشن سے لڑنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں، ساتھ ہی اینٹی ڈپریسٹ ادویات کی تاثیر میں اضافہ کرتا ہے۔

وٹامن ڈی کا اہم ذریعہ

وٹامن ڈی انسانی جسم میں ایک اسٹیرائڈ ہارمون کی طرح کام کرتا ہے۔

وٹامن ڈی کی کمی انسانی جسم کی صحیح کارکردگی کو متاثر کرتی ہے تاہم اس کے باوجود زیادہ تر لوگوں میں وٹامن ڈی کی کمی پائی جاتی ہے۔

ایک اندازے کے مطابق 113 گرام پکی ہوئی سالمن مچھلی ماہرین کی تجویز کردہ وٹامن ڈی کی 100فیصد ضرورت کو پورا کرتی ہے۔

نیند کا معیار بہتر بناتی ہے

نیند کی خرابی جیسے مسائل دنیا بھر میں عام ہوگئے ہیں لیکن مچھلی کا باقاعدہ استعمال آپ کو نیند کے مسائل سے نجات دلانے میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔

اس حوالے سے کی گئی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہفتے میں 3 بار سالمن مچھلی کا استعمال نیند بہتر بنانے میں مدد دیتا ہے اور جسمانی کارکردگی بھی بہتر ہوتی ہے۔