مذہب کی جبری تبدیلی پر 5 سے 10سال قید کی سزا تجویز

February 09, 2021

اسلام آباد(ایجنسیاں) پاکستان میں جبری تبدیلی مذہب میں ملوث افراد کو 5 سے 10 سال قید کی سزا تجویز کر دی گئی۔سینیٹ کی اقلیتوں کے تحفظ اور مذہب کی جبری تبدیلی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس کنونیئر کمیٹی سینیٹر ڈاکٹر سکندر میندرو کی زیر صدارت ہوا۔اجلاس میں متفقہ فیصلہ کیا گیا کہ بل صرف اسلام آباد میں نہیں بلکہ پورے ملک میں نافذ العمل ہوگا اور مذہب کی تبدیلی کے لئے مجسٹریٹ کے پاس رجسٹریشن ضروری قرار دی جائے گی۔18سال سے کم عمر کے افراد کو نابالغ ہی تصور کیا جائے۔ مذہب تبدیل کرنے والا باقاعدہ مجسٹریٹ کو درخواست دے گا۔یہ تجویز بھی دی گئی کہ مذہب کی تبدیلی سے متعلق معاملات میں اب نکاح نامہ قابل قبول نہیں ہوگا۔