لیاقت جتوئی کو پیسوں کی بات ثابت کرنا پڑے گی،گورنر سندھ

February 28, 2021

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ’نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہاہےکہ لیاقت جتوئی کو پیسوں کی بات ثابت کرنا پڑے گی۔

سیکرٹری جنرل مسلم لیگ نون احسن اقبال نے کہا کہ ہم کسی قسم کے مصنوعی تبدیلی کے حق میں نہیں ہیں، ہمارے تحریک انصاف کے ساتھ کوئی مذاکرات نہیں ہوئے۔

میزبان شہزاد اقبال نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ کیا نون لیگ میں اب مفاہمت کی سیاست ہوگی یا مزاحمت کی پالیسی برقرار رہے گی جب کہ مفاہمت کی سیاست کچھ روز پہلے ہی شروع ہوچکی ہے۔

گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا کہ میرا روٹین ہے کہ میں ہر مہینے میں پارلیمنٹرین کو بلاتا ہوں اور ان کے مسائل سنتا ہوں تو اس کا سینیٹ سے کوئی تعلق نہیں تھا ظہرانے کے بعد جب سینیٹ کی گفتگو شروع ہوئی تو میں چلا گیا تھا میرے گھر مہمان آئے ہوئے تھے الیکشن کمیشن سے اگر کوئی خط آیا تو اس کا جواب دے دوں گا۔

لیاقت جتوئی کی بہت عزت کرتا ہوں لیکن جو انہوں نے باتیں کیں اس کا بہت دکھ ہے دو دن پہلے تک وہ میرے ساتھ ٹھیک تھے پارلیمانی بورڈ کی صدارت وزیراعظم خود کر رہے تھے نام لوگوں نے دیئے ہر ایک آدمی کا مکمل بیک گراؤنڈ چیک کیا گیا اس کے بعد وزیراعظم نے اپنی پارلیمانی بورڈ کے مشورے کے ساتھ یہ کام انجام دیا پورے پاکستان میں یہی کیا گیا۔

لیاقت جتوئی نے کہا ہے کہ 35 کروڑ میں سیف اللّٰہ ابڑو کا فیصلہ کیا گیا ہے گورنر سندھ کی طرف سے اس پر گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا کہ پیسوں کی بات انہیں ثابت کرنا پڑے گی تحریک انصاف کی ہائی کمانڈ سے انہیں نوٹس بھی بھیجا گیا ہے اس کا جواب انہیں دینا چاہیے اور سیف اللّٰہ ابڑو نے لیگل نوٹس بھیجا ہے اس کا جواب انہیں کورٹ میں بھی دینا چاہیے۔

پانچ کے پانچ یہ ٹکٹ چاہتے تھے اور یہ چاہتے تھے وہاں سے ان کا نام جائے جس دن سینیٹ کے معاملات ہو رہے تھے اس سے ایک دن پہلے میرے پاس آئے تو میں نے یہی کہا کہ آپ نے اپلائی کرنا چاہیے تھا پارٹی کو بتا دیتے آپ بھی امیدوار ہیں اب آخر میں یہ چیز کر رہے ہیں تو شاید ممکن نہ رہے۔

لیاقت جتوئی ٹکٹ چاہتے تھے لیکن انہوں نے کبھی بات نہیں کی صداقت جتوئی ، اللّٰہ بخش وغیرہ پانچ کے پانچ ٹکٹ چاہتے تھے۔

سیف اللّٰہ ابڑو ان سب سے پہلے پارٹی میں آئے انہوں نے 2018 میں تحریک انصاف سے ٹکٹ کیلئے اپلائی کیا سیف اللّٰہ کے بعد اللّٰہ بخش نے پارٹی جوائن کی ، تحریک انصاف میں سندھ کی ایڈوائزری کونسل نہیں ہے جو مرضی چاہے ایڈوائزری کونسل بناتا رہے پاکستان تحریک انصاف سے نوٹس لیاقت جتوئی کو آیا ہے۔

میرا براہ راست کسی بائی الیکشن سے یا کسی بھی الیکشن سے کوئی تعلق نہیں ہے پارٹی ان لوگوں کے حوالے ہے یہ ذمہ داران ہیں یہ اپنے آپ کو بہت بڑا سیاسی لیڈر کہتے ہیں انہیں جواب دہ ہونا چاہیے۔

سیکریٹری جنرل مسلم لیگ نون احسن اقبال نے کہا کہ پنجاب میں سینٹ انتخابات میں مسلم لیگ نون کی تعداد کے مطابق ہم تین سیٹیں جیتوا سکتے ہیں اور کچھ فالتو ووٹ بچتے تھے لیکن چوتھی سیٹ کے لیے ناکافی تھے تو پارٹی میں ہم نے یہی فیصلہ کیا کہ ہم چوتھی سیٹ کی لالچ نہیں کرنا چاہتے۔

اس میں بلا شبہ بہت زیادہ ہارس ٹریڈنگ کرنی پڑے گی تب جیت سکتے ہیں لہٰذا ہم جو اپنے تین امیدوار ہیں ان کو جتوانے کے لیے اپنے فالتو ووٹ بھی ان سے منسلک کردیں اس طرح ہماری کامیابی کے امکانات دو سو فیصد ہوجائیں گے جب ہمارے مخالفین نے دیکھا کہ ہم تین جیت سکتے ہیں اور وہ پانچ نہیں جیت سکتے صرف چار جیت سکتے ہیں تو انہوں نے بھی اپنے امیدوار واپس لینے میں عافیت سمجھی ورنہ ان کے لیے شرمندگی کا باعث ہوتا کہ ان کا امیدوار شکست کھا گیا ہے ۔

اس کا بنیادی تعلق ان نمبرز کے ساتھ ہے جو اسمبلی کے اندر ہیں ہماری تین ہی بنتی تھیں ہم نے ان کو محفوظ بنانے کی حکمت عملی پرعمل کیا۔