سکاٹ لینڈ: نکولا سٹر جن اورالیکس سالمنڈ میں شدید اختلافات

March 02, 2021

گلاسگو (طاہر انعام شیخ) اسکاٹ لینڈ میں حکمران جماعت اسکاٹش نیشنل پارٹی کے دو بڑے رہنمائوں اور پرانے ساتھی فرسٹ منسٹر نکولا سٹرجن اور سابق فرسٹ منسٹر الیکس سالمنڈ کے درمیان اختلافات اتنے بڑھ گئے ہیں کہ نکولا سٹرجن کی حکومت بھی ختم ہو سکتی ہے لیکن ان دونوں افراد کی آپس کی لڑائی کے باوجود 6مئی کو ہونے والے اسکاٹش پارلیمنٹ کے الیکشن کیلئے پارٹی کو کوئی قابل ذکر نقصان نہیں پہنچا۔ البتہ آزادی کی حمایت میں نسبتاً کمی آئی ہے اگرچہ ایسےافراد جو برطانیہ سے علیحدگی چاہتے ہیں وہ 48کے مقابلےمیں 52فیصد کے ساتھ ابھی بھی اکثریت میں ہیں6مئی کو ہونے والے اسکاٹش پارلیمنٹ کیلئے ایک تازہ ترین سروے کے مطابق جو 15سے 21فروری کے درمیان 1031افراد سے کیا گیا تھا، براہ راست حلقے کی بنیاد پر 52فیصد نے کہاکہ وہ اسکاٹش نیشنل پارٹی کو ووٹ دیں گے، 23فیصد نے کنزرویٹو، 15فیصد نے لیبر اور 5فیصد نے لبرل ڈیموکریٹ کوووٹ دینے کو کہا۔متناسب نمائندگی کے تحت ریجنل لسٹ پر 47فیصد نے اسکاٹش نیشنل پارٹی، 22فیصد نے کنزرویٹو، 14فیصد نےلیبر،8فیصد نے گرین پارٹی جب کہ 6فیصد نے لبرل ڈیموکریٹ کو ووٹ دینے کا ارادہ ظاہر کیا اور یوں دونوں طرح کے الیکشن کوملا کرمجموعی نشستوں کے لحاظ سے اسکاٹش نیشنل پارٹی کو 129کے ایوان میں 72، کنزرویٹو کو 26،لیبر کو 17 ، گرین کو 9اور لبرل ڈیموکریٹ کو 5سیٹیں ملیں گی۔