23 مارچ قرارداد پاکستان

March 19, 2021

پیارے بچو، 23 ؍ مارچ ہر سال یوم پاکستان کے طو ر پر منایاجاتا ہے۔ اس روز عام تعطیل ہوتی ہے، اس کی اہمیت کے حوالے سے تقاریب کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ ملک کے اہم شہروں میں فوجی پریڈ ہوتی ہیں۔ اس موقع پر ہتھیاروں کی نمائش بھی ہوتی ہے ، جسےدیکھنے کے لیے ملک کے دور دراز علاقوں سے لوگ آتے ہیں جب کہ پاک فضائیہ کے طیارے بھی مارچ پاسٹ کرتے ہیں۔

اس دن ایوان صدر میں خصوصی تقریب کا اہتمام کیا جاتا ہے جس کی صدارت ، خود صدر مملکت کرتے ہیں جب کہ وزیر اعظم، وفاقی وزراء، چیف آف آرمی اسٹاف، تینوں مسلح افواج کے چیفس، سیاسی رہنمااورسول افسران اس میں خاص طور سے شرکت کرتے ہیں۔

اس موقع پرمختلف شعبہ ہائے زندگی میں اہم خدمات انجام دینے والی شخصیات کو’’پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ‘‘اور تمغے دیئے جاتے ہیں ۔یہ دن کسی طور بھی یوم آزادی سے کم نہیں ہے۔بچو، آپ 23 مارچ کی عام تعطیل سے لطف اندوز ہوتے ہوں گے جب کہ آپ میں سے کئی بچے اپنے امی ابو یا بڑے بھائیوں کے ساتھ پریڈ دیکھنے بھی جاتے ہوں گے لیکن اس کے باوجود آپ اس دن کی اہمیت سے ابھی بھی لاعلم ہوں گے۔

ہم آپ کوبتاتے ہیں کہ اس دن کو پاکستان کے ’’قومی تہوار‘‘ کے طور پر کیوں منایا جاتا ہے۔ 23مارچ 1940 میں لاہور کے منٹو پارک میں جو آج علامہ اقبال پارک کے نام سے مشہور ہے۔آل انڈیا مسلم لیگ کے تین روزہ (22تا 24مارچ) سالانہ اجلاس کے اختتام پر قیام پاکستان کی تاریخی قرار داد منظور کی گئی تھی جس میں دو قومی نظریہ کی بنیاد پر پاکستان کے قیام کی بنیاد رکھی تھی۔ قرارداد کی منظوری کے سات سال بعد14اگست 1947ء کوہندؤوں کی مخالفت کےباوجودمسلمان الگ وطن بنانے میں کامیاب ہوئے۔جس جگہ قرارداد پاکستان منظور ہوئی تھی، وہاں مینار پاکستان تعمیر کیا گیا ہے۔

1857ء کی جنگ آزادی میں ہندو اور مسلمانوں نےمشترکہ طور پر حصہ لیا تھا اور جب ہندوستان پر انگریزقابض ہوگئے تودونوں قومیتیں1937 تک مشترکہ طور پر ان کےخلاف جدوجہد کرتی رہیں۔ لیکن علامہ اقبال پہلے ہی سےبھانپ گئے تھے کہ ہندوستان سے انگریزوں کے جانے کے بعد مسلمانوں کو ہندؤوں کا محکوم بن کر رہنا پڑے گا، اس لیے 1930میں انہوں نے مسلمانوں کے لیے ایک الگ وطن کا تصور پیش کیا۔ 1937 سے 1939 کےدوران بعض ایسے واقعات رونما ہوئے جن کی وجہ سے مسلمان رہنماؤں کو ایک علیحدہ وطن کی ضرورت شدت سے محسوس ہونے لگی۔ کانگریس جب عام انتخابات میں اکثریت حاصل کرکے مختلف صوبوں میں حکومت بنانے میں کامیاب ہوئی تو اقتدار میں آتے ہی اس نے مسلمانوں کے ساتھ متعصبانہ طرز عمل اختیار کیا۔

ہندی کو قومی زبان کا درجہ دیا گیا، گائے ذبح کرنے پر پابندی لگا دی گئی اور کانگریس کے ترنگے کو قومی پرچم کا درجہ دیا گیا۔ اس صورت حال نے مسلمانوں کو مسلم لیگ کے پلیٹ فارم پر منظم ہونے پر مجبور کردیا۔ آخر 23مارچ 1940ء کو منٹو پارک میں قائد اعظم کی صدارت میں آل انڈیا مسلم لیگ کا سالانہ اجلاس ہوا، جس میں دو قومی نظریہ کی بنیاد پر قرارداد پاکستان پیش ہوئی، جس کی شرکاء کی طرف سے زبردست تائید کی گئی اور سات سال کی جدوجہد کے بعد مسلمان علامہ اقبال کے خواب کو عملی جامہ پہنا نے میں کامیاب ہوئے۔ یوم پاکستان اسی دن کی یاد میں منایا جاتا ہے۔