32فیصد پاکستانیوں نے مہنگائی کو سب اہم مسئلہ قرار دیدیا

April 08, 2021

کراچی ( نیوز ڈیسک) اپسوس پاکستان (آئی پی ایس او ایس ) نے نیا سروے جاری کردیا ۔ اپسوس کے مطابق ملک کے سب سے اہم مسائل کے سوال پر پاکستانی عوام کی اکثریت یعنی 62 فیصد نے معاشی مسائل کو سب سے اہم کہا ۔ 62 فیصد میں سے 32 فیصد نے سب سے پہلے مہنگائی کو اہم مسئلہ کہا۔ جس کے بعد 20 فیصد نے بیروزگاری ،جبکہ 10فیصد نے غربت میں اضافے کو اہم مسائل میں شمار کیا ۔ 16فیصد نے کورونا وائرس،3فیصد نے کرپشن ، رشوت ستانی اور اقربا پروری ۱ور01فیصد نے لوڈ شیڈنگ کو اہم مسئلہ کہا۔صوبوں میں بھی مہنگائی سب سے اہم مسئلہ نظر آئی ۔ جس میں خیبرپختونخوا سے سب سے زیادہ یعنی 38 فیصد نے مہنگائی کو سب سے اہم مسئلہ کہا۔جس کے بعد 22 فیصد نے بیروزگاری ، 15 فیصد نے کورونا کی وباء، 7 فیصد نے غربت میں اضافے، جبکہ 5 فیصد نے ، کرپشن ، رشوت ستانی اور اقربا پروری کو صوبے کا اہم مسئلہ کہا۔سندھ میں 31فیصد نے مہنگائی کو سب سے اہم مسئلہ کہا، 25 فیصد نے بیروزگاری ،14 فیصد نے کورونا کی وباء، 09فیصد نے غربت میں اضافے ، جبکہ 4 فیصدنے کرپشن ، رشوت ستانی اور اقربا پروری کو صوبے کے اہم مسائل میں شما ر کیا ۔پنجاب میں بھی 31 فیصد نے مہنگائی کوسب سے اہم مسئلہ کہا۔ جس کے بعد 17فیصد نے بیروزگاری ،17 فیصد نے کورونا کی وباء،11 فیصد نے غربت، جبکہ 4فیصدنے ٹیکسوں میں اضافے کو صوبے کا اہم مسئلہ کہا۔بلوچستان میں مہنگائی اور بیروزگاری مسائل میں سر فہرست رہی ۔اور دونوں کوصوبے سے 30، 30 فیصد افراد نے اہم مسائل میں شمار کیا ۔جس کے بعد 13 فیصد نےغربت میں اضافے کو صوبے کا اہم مسئلہ کہا ۔10 فیصد نے کورونا کی وباء، جبکہ 3 فیصد نے آزادی اظہار پر پابندی اور میڈیا پر سینسرشپ کو صوبے کے اہم مسائل میں شمار کیا ۔ 73 فیصد پاکستانیوں نے ملکی سمت کو غلط قرار دے دیا ۔ 70 فیصد ملک کی موجودہ صورتحال پر پریشان نظر آئے جبکہ 64 فیصد نے ملکی اقتصادی صورتحال پر غیر مطمئن ہونے کا کہا ۔ سروے میں عوام نے مہنگائی کو بھی ملک کا سب سے اہم مسئلہ قرار دیا ۔ اس بات کا انکشاف ریسرچ کمپنی ایپسوس کی کےتازہ ترین سروے رپورٹ میں ہوا ۔ جس میں ملک بھر سے 1 ہزار سے زائد افراد نے حصہ لیا ۔ یہ سروے 18 مارچ سے 24مارچ 2021 کے درمیان کیا گیا ۔سروے میں دیکھا گیا کے ہر 4 میں سے 3پاکستانی یعنی 73 فیصد نے ملکی سمت کو غلط کہا ۔ جبکہ 27فیصد نے ملکی سمت کو درست قرار دیا۔ موجودہ ملکی حالات پر بھی ہر10میں سے 07پاکستانی یعنی 70فیصد پریشانی کا اظہار کرتے نظر آئے۔ جبکہ30 فیصد نےموجودہ ملکی حالات کو اطمینان بخش کہا۔ ملک کی موجودہ معاشی صورتحال پر بھی عوامی اعتماد کم نظر آیا اور ہر 3 میں سے 2 پاکستانی یعنی 64 فیصد نے ملک کی موجودہ معاشی صورتحال کو خراب کہا۔جبکہ 36 فیصد نےاسے اچھا قرار دیا ۔مقامی معیشت کی موجودہ حالات کیسی ہے؟ اس سوال کے جواب میں 62 فیصد نے واضح موقف اختیار نہیں کیا۔ اور ملک کی مقامی معاشی صورتحال کو نہ مضبوط نہ کمزور قرار دیا ۔ البتہ 27 فیصد نے واضح جواب دیا اور ملک کی مقامی معاشی صورتحال کو کمزور کہا ۔ جبکہ 11فیصد نے اسے مضبوط قرارد یا۔ آئندہ 6ماہ میں کیا اس میں بہتری ممکن ہے؟اس سوال کے جواب میں ہر 5میں سے 2پاکستانی یعنی 41فیصد نے مایوسی کا اظہار کیا اور ملکی مقامی معاشی صورتحال میں مزید خرابی ہونے کا کہا۔ اس کے برعکس 27 فیصد نے ملکی مقامی معاشی حالات میں بہتری کی امیدکا اظہار کیا ۔ 32 فیصد نے اس پر درمیانہ موقف اختیار کیا۔ سروے میں خود کی موجودہ مالی حالات کوبھی 27 فیصد پاکستانیوں نے کمزور اور غیر مستحکم کہا ۔جبکہ 12فیصد نے خود کو مالی طور پر مضبوط قرار دیا ۔البتہ 61 فیصد نے اپنی موجودہ مالی حالات کو نہ کمزور نہ مظبوط قرار دیا۔ مالی صورتحال میں آئندہ 6 ماہ میں بہتری کے سوال پر ہر 10 میں سے 4پاکستانی یعنی 38 فیصد نے مایوسی کا اظہارکیاجبکہ 29فیصدنے آئندہ 6 ماہ میں خود کی مالی صورتحال میں بہتری کی امید ظاہر کی۔33 فیصد نے اس پر درمیانہ موقف اختیار کیا۔ مہنگائی کو پاکستانیوں نے اہم مسئلہ قرار دیا62 فیصد پاکستانیوں نے مہنگائی، بیروزگاری اور غربت کو ملک کا سب سے اہم مسئلہ قرار دے دیا۔اس بات کا انکشاف ریسرچ کمپنی اپسوس کےحالیہ سروے رپورٹ میں ہوا ۔ جس میں ملک بھر سے 1 ہزار سے زائد افراد نے حصہ لیا ۔ یہ سروے 18مارچ سے 24مارچ 2021 کے درمیان کیا گیا ۔73 فیصد پاکستانیوں نے ملکی سمت کو غلط قرار دےدیا۔ سروےموجودہ ملکی حالات پر 70فیصد ، معاشی صورتحال پر 64فیصد نے تشویش کا اظہار کیا ۔منہگائی کو پاکستانیوں نے ملک کا اہم مسئلہ بھی قرار دیا ۔ملکی سطح پر 32فیصد ، خیبرپختوخوا میں 38 فیصد ، سندھ، پنجاب میں 31فیصد جبکہ بلوچستان میں 30فیصدنے مہنگائی کو اہم مسئلہ کہا ۔