سندھ اور بلوچستان سے منشیات افریقہ اور مشرق وسطیٰ بھیجنے کا انکشاف

April 08, 2021

کراچی (رپورٹ / طلحہ ہاشمی ) سندھ اور بلوچستان سے افریقہ اورمشرق وسطیٰ میں منشیات بھیجنے کا انکشاف ہوا ہے، اسمگلنگ میں بین الاقوامی اسمگلرملوث ہیں، سندھ ہائی کورٹ میں پیش کراچی پولیس کی تحقیقاتی رپورٹ کےمطابق وصول کی جانے والی رقم کو ریئل اسٹیٹ میں انویسٹ کیا جاتاہے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ اور بلوچستان سے افریقہ اورمشرق وسطی میں منشیات بھیجےجانے کا انکشاف ہوا ہے اور دونوں بر اعظموں میں منشیات سمندر کےراستے کشتیوں کے ذریعے بھیجی جاتی ہے، سندھ ہائی کورٹ میں پیش کی گئی کراچی پولیس کی تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ عالمی سطح پر منشیات بھیجے جانے میں بین الاقوامی اسمگلرز ملوث ہیں، اسمگلرز کا یہ منظم گروہ سندھ اور بلوچستان سے آپریٹ کرتا ہے، منشیات سےحاصل رقم متحدہ عرب امارات اورعمان میں وصول کی جاتی ہے، حاصل ہونے والی رقم کو ریئل اسٹیٹ میں انویسٹ کیا جاتاہے، بھیجی جانے والی منشیات کی کم از کم قیمت 25کروڑ روپےہوتی ہے، رپورٹ کے مطابق منشیات جن کو بھیجی جاتی ہے گارنٹی کے طور پر انکےاہل خانہ کو یرغمال رکھا جاتا ہے، منشیات افریقا یا مشرق وسطی پہنچنے اور بکنے میں ایک سال کا عرصہ درکار ہوتا ہے، اس عرصے میں سندھ اور بلوچستان میں غیر ملکیوں کو مغوی رکھا جاتا ہے، اگر منشیات کے پیسے نہیں آتے تو پھر مغویوں پر تشدد کا آغاز کیا جاتا ہے، جب ملزمان مایوس ہوجاتے ہیں تو پھر مغوی کو پر تشدد طریقے سےقتل کردیا جاتاہے، اس تشدد اور قتل کی ویڈیو افریقہ اور مشرق وسطیٰ میں موجود ملزمان کو بھیجی جاتی ہے، بلوچستان میں اس نیٹ ورک کے کارندے گوادر اور تربت میں موجود ہیں جبکہ سندھ کا نیٹ ورک کراچی سے آپریٹ کرتا ہے، ملیر میں یہ کارندے رہائش پزیر ہیں، رپورٹ کے مطابق گوادر کا رہائشی جان محمد عرف جعفر انٹرنیشنل ڈرگز ریکٹ کا سرغنہ ہے، جان محمد کا بیٹا قمبر بزنجو افریقا اور مشرق وسطیٰ میں منشیات بھیجنے کا ذمہ دار ہے، کراچی میں سلیم رند، نصرت اللہ بزنجو اورعدیب شاہ پر یہ ریکٹ مشتمل ہے، رپورٹ کے مطابق کراچی میں گروہ نے ڈیفنس فیز 7میں بنگلہ کرائے پر لے کر نائیجیرینز مغویوں کو رکھا تھا، انھی نائیجیرینز کےاغوا کی اطلاع کراچی پولیس چیف کے واٹس ایپ نمبر پر دی گئی، اس اطلاع پر تینوں نائیجیرینز کو ڈیفنس فیز7کے بنگلےسے بازیاب کروایا گیا تھا، نائیجرینز کو بازیاب کرواکر انھیں ایس ایچ او اورایس آئی او نے پیسے لےکر چھوڑ دیا تھا، دونوں پولیس افسران پر مقدمہ درج کر کے انھیں گرفتار کر لیا گیا تھا۔