ریپ سے فحاشی کو جوڑنے پر جمائما کا واضح موقف

April 08, 2021

وزیراعظم عمران خان کی سابقہ اہلیہ جمائما خان کا ریپ سے فحاشی کو جوڑنے کے معاملے پر کہنا ہے کہ مسئلہ کبھی بھی خواتین کےلباس کا نہیں رہا ہے۔

جمائما نے سعودی عرب کی ایک بزرگ خاتون کا قصہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ ’آج بھی یاد ہے کہ جب برسوں پہلے وہ سعودی عرب میں تھیں تو ایک بزرگ خاتون برقع اور نقاب کیے ہراسانی کا شکار ہوئی تھیں۔‘

جمائما نے لکھا کہ ’خاتون نے حقیقیت بتاتے ہوئے کہا کہ جب وہ برقع اور نقاب میں باہر کہیں جارہی تھیں تو ایک نوجوان نے ان کا پیچھا کیا ہراساں کیا، جس سے چھٹکارا پانے کا واحد حل یہ تھاکہ وہ اپنا نقاب ہٹائے۔‘

اپنے ٹوئٹ کے آخر میں جمائما نے لکھا کہ ’مسئلہ کبھی بھی خواتین کے لباس کا نہیں رہا ہے۔‘

واضح رہے کہجمائما نے وزیراعظم عمران خان کے جنسی زیادتی کو فحاشی سے جوڑنے سے متعلق بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ جس عمران کو میں جانتی ہوں وہ کہتا تھاکہ پردہ عورتوں کے نہیں بلکہ مردوں کی آنکھوں پر ڈالنا چاہیے۔

جمائما نے اپنی ٹوئٹ میں وزیراعظم کے بیان پر مبنی ایک خبر شیئر کی اور اس کے ساتھ قرآن کریم کی ایک آیت کا حوالہ بھی دیا اور لکھا کہ ذمہ داری مردوں پر عائد ہوتی ہے۔

وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی پہلی اہلیہ سے طلاق ہوئے ڈیڑھ دہائی کا عرصہ گزر چکا ہے تاہم اب بھی مداح ان کی جوڑی اور محبت سے متعلق باتیں کرتے رہتے ہیں، جمائما بھی اپنے بیانات پر خبروں کا حصہ بنتی رہتی ہیں اور انہیں خبروں میں رہنے کا فن بھی خوب آتا ہے۔

جبکہ دوسری جانب وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی مولانا طاہر اشرفی نے کہا کہ فحاشی سے متعلق عمران خان کے بیان کو لوگوں نے غلط رنگ دیا، بچیوں کے ساتھ زیادتی کرنے والوں کو کڑی سے کڑی سزا دینی چاہیے۔