موبائل فون کی ایجاد

April 10, 2021

مہوش لطیف

پیارے بچو! موبائل فون تو یقیناً دیکھا ہوگا ۔ آپ کے پاس بھی اسمارٹ فون ہوگا جس پر انٹرنیٹ کے ذریعےگیم کھیلنے کے علاوہ لکھنے پڑھنے میں بھی مدد لیتے ہوں گے۔ لیکن صرف آپ ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں موبائل فون استعمال کرنے والے، اس کے مؤجد کے نام سے ناواقف ہوں گے۔ 1973ء تک لوگ گراہم بیل کے ایجاد کیے ہوئے فون کو مواصلاتی رابطے کے طور پر استعمال کرتے تھے جو اس نے 1876ء میں ایجاد کیا تھا۔

لیکن یہ فون جو برقی تاروں کی مدد سے کام کرتا تھا ،گھروں میں یا دفاتر کی میزوں پرایک ہی جگہ رکھا رہتا تھا۔ بیسویں صدی کےساتویں عشرے میں امریکی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی کے انجینئر، ’’مارٹن کوپر ‘‘ نے ایک ایسے مواصلاتی ذریعے کی ایجاد کی ضرورت محسوس کی جو بے تار و برق ہو، جس سے گھر کے باہر، سڑک ، شہر، بیرون شہریا دوسرے ممالک میں گفتگو کی جاسکے۔

1973ء میں وہ وائرلیس فون ایجاد کرنے میں کامیاب ہوا اور اس نے3اپریل 1973 کو اس کے ذریعے اپنی کمپنی کے لینڈ لائن فون پر پہلی کال کرنے کا تجربہ کیا۔اس کے ایجاد کیے ہوئے موبائل فون کا وزن دو کلوگرام تھاجب کہ اس کی لمبائی ،ایک فٹ سے زیادہ تھی ۔ اس ایجاد پرتقریباً دس لاکھ ڈالر لاگت آئی۔ اس فون کی بیٹر ی ٹائمنگ انتہائی کم تھے اوراس پر بہ مشکل 35 منٹ بات کی جاسکتی تھی جب کہ اُسے دوبارہ قابل استعمال بنانے کے لیے10گھنٹے تک بیٹر ی کو چارج کرنا پڑتا تھا۔

ان بیٹریوں میں سیل لگے ہوتے تھے ۔ 1983 تک اس کے حقوق صرف ایک ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی کےپاس محفوظ تھے اوراس وقت موبائل فون کی قیمت چار ہزار ڈالر تھی۔ جب کہ پاکستان میں اس جدید ایجاد کو صرف مالدار لوگ ہی خرید سکتے تھے ۔چندسال بعد کئی موبائل ساز کمپنیاں وجود میں آگئیں، جس کے بعد اس کی قیمتیں کم ہوتی گئیں یہاں تک کہ آج ہر شخص اسے خریدنے کی استطاعت رکھتا ہے۔

موبائل فون ایجادہوئے تقریباً 48سال ہوگئے ہیں۔ نئی صدی کے پہلے عشرے تک ہمارے ملک میں ’’کی پیڈ‘‘ والا فون استعمال ہوتا تھا، جس سے گفتگو کے علاوہ پیغام رسانی بھی کی جاتی تھی۔ چند سال بعد اـس میں ساکت کیمرہ نصب کرکے جدت پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ۔ وقت کے ساتھ ساتھ موبائل فون کی ہیئت بھی تبدیل ہوتی گئی، ایک فٹ طویل اور وزنی سیٹ کی جگہ چھ انچ کے ہلکے فونز نے لے لی۔

آج یہ ا سمارٹ فون کی صورت میں ہر شخص کے ہاتھ میں نظر آتا ہے۔ اس کے ذریعے آپ پوری دنیا میں موجود اپنے عزیزوںسے رابطہ کرسکتے ہیں۔ اس میں موجود ساکت اور مووی کیمرے کے ذریعے تصاویراور ویڈیو فلمیں بنا کرانٹرنیٹ کی سہولت کے ذریعے دنیا میں کہیں بھی بھیج سکتے ہیں۔

واٹس ایپ کےتوسط سے ضروری معلومات منگوا سکتے ہیں اور انہیں پنے کمپیوٹر پر منتقل کرکے استفادہ کرسکتے ہیں۔ اب دنیا کی بیشتر کمپنیاں، موبائل فون کی مختلف ٹیکنالوجیز پر کام کررہی ہیں، جس کے بعد ہمیں نئے ڈیزائن اور جدید ٹیکنالوجیز سے مزین فون دیکھنے کو ملیں گے۔