خیبر پختونخوا حکومت پولیس اور بیوروکریسی کے اختلافات ختم کرانے میں ناکام

May 02, 2016

پشاور ( قیصر خان ) خیبر پختونخوا پولیس کے آپس میں اختلافات کی وجہ سے نہ صرف کئی امور التواء کا شکار ہیں بلکہ فورس کا مورال بھی گر رہاہے ٗخیبر پختونخوا حکومت ان اختلافات پر قابو پانے میں بری طرح ناکام رہی ہے ۔ذرائع کے مطابق گزشتہ ایک سال سے زائد کے دوران نہ صرف پولیس اور صوبہ کے انتظامی سربراہ کے درمیان سرد جنگ چل رہی ہے بلکہ سول اور پولیس بیوروکریسی میں مجموعی طور پر اختیارات کے معاملے پر اختلافات عروج پر ہیں جس کی وجہ سے بیوروکریسی فنڈز کے اجراء اور دیگر امور میں رکاوٹیں پیدا کررہی ہے نہ صرف سول اور پولیس بیوروکریسی میں اختلافات شدت پر ہیں بلکہ پولیس کے اندر پی ایس پی اور پی سی ایس کے درمیان کئی سالوں سے جاری جنگ اور اختلافات میں بھی گزشتہ چند ماہ کے دوران اضافہ ہوا ہے ٗذرائع کے مطابق پی سی ایس کے تمام سینئرافسران اہم عہدوں پر تعیناتی میں نظر انداز کئے گئے جبکہ حال ہی میں ان کو صوبہ سے باہر تبدیل کردیا گیا ٗپی ایس پی اور پی سی ایسکے علاوہ رینکرز نے بھی اب اپنے لئے متوازن سروس سٹرکچر کے لئے جدوجہد کا اعلان کیا ہے جس کی وجہ سے فورس انتظامی لحاظ سے مزید تقسیم ہورہی ہے ذرائع کے مطابق رینکرز اپنے اور کانسٹیبلری کے لئے ایک بہتر سٹرکچر کا مطالبہ کررہے ہیں اگرچہ پی سی ایس افسران ان کو استعمال کرکے اپنا مقصد حاصل کرنا چاہتے ہیں مگر رینکرز نے واضح کیا ہے کہ پی ایس پی کے خلاف صوبے کے افسران کے حقوق کے لئے تو وہ کھڑے ہیں مگر پی سی ایس پی ایس پی جنگ میں وہ کسی کے ساتھ نہیں ہیں اس ساری صورت حال کی وجہ سے نہ صرف نئے پولیس ایکٹ کو پاس کرنے میں مشکلات درپیش ہیں بلکہ اختلافات کی وجہ سے کئی آپریشنل اور دیگر امور بھی متاثر ہورہے ہیں ۔