ڈاکٹروں کو ’شیطان‘ کہنے پر نامور کامیڈین کیخلاف مقدمہ

May 05, 2021

ویڈیو بیان میں ڈاکٹرز کی تضحیک کرتے ہوئے انھیں ’شیطان‘ کہنے پر نامور بھارتی کامیڈین سنیل پال کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سنیل پال نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کی تھی جس میں انھیں یہ کہتے ہوئےسنا جاسکتا تھا کہ ’90 فیصد ڈاکٹرز شیطان کے سوٹ میں ہوتے ہیں۔‘

ساتھ میں انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ یہ ڈاکٹرز صبح سے شام تک کوویڈ-19 مریض کو دکھائی دیتے ہیں، جس کے بعد شام کو مریض ان کے ڈر سے ہی مرجاتا ہے۔

سنیل پال کا کہنا تھا کہ یہ ڈاکٹر نہیں بلکہ ڈاکو ہیں، یہ غریبوں کا کوئی خیال نہیں کرتے۔

ان کی یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جس کے بعد ایک ایسوسی ایشن آف میڈیکل کنسلٹنٹس (ممبئی) کی صدر ڈاکٹر سشمیتا بھٹناگر نے سنیل پال کے خلاف درخواست جمع کروائی۔

ممبئی پولیس حرکت میں آئی اور ڈاکٹروں کی تضحیک کرنے پر اندھیری پولیس نے سنیل پال کے خلاف درج درخواست پر ایف آئی آر درج کرلی۔

اپنے خلاف اس ایف آئی آر پر سنیل پال نے میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ میں نے مذکورہ ویڈیو کے بعد بھی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کی تھی جس میں میں نے معذرت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر میری ویڈیو سے کسی کی دل آزاری ہوئی ہے تو میں معافی چاہتا ہوں۔

ساتھ میں کامیڈین نے یہ بھی کہا کہ میں اپنے موقف پر قائم ہوں، کیونکہ یہاں ڈاکٹروں کو مسیحا سمجھا جاتا ہے، اس مشکل وقت میں غریب آدمی بری طرح متاثر ہورہا ہے، اور میں نے ویڈیو میں کہا تھا کہ 90 فیصد ڈاکٹرز شیطانی لباس میں ہیں، جبکہ 10 فیصد اپنا لوگوں کی خدمت کرتے ہوئے اپنی ڈیوٹی انجام دے رہے ہیں۔

اپنے خلاف درج کی گئی ایف آئی سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ مجھے پولیس کی جانب سے اب تک کوئی نوٹس موصول نہیں ہوا ہے۔

دوسری جانب اندھیری پولیس کے سینئر انسپکٹر وجے بلیج نے سنیل پال کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آر کی تصدیق بھی کردی۔