تیل کی قیمتیں برقرار

May 17, 2021

پاکستان گزشتہ ڈھائی تین برس سے مہنگائی کے جس طوفان کا شکار چلا آرہا ہے وہ کسی طرح تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہا۔ کبھی روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں اضافہ، کبھی معاشی بدحالی تو کبھی کورونا کو مہنگائی کی وجہ قرار دیا جاتا رہا لیکن وجہ جو بھی ہو، عوام کے لئے یہ صورت حال سخت تکلیف دہ ہے۔ اس کے نتیجے میں ان کے لئے جسم و جان کا رشتہ برقرار رکھنا محال ہوتا جارہا ہے۔ حال ہی میں گزرنے والی عید پر بھی اِس مہنگائی اور منافع خوری کا زبردست مظاہرہ ہوا۔ حکومت نے اِس ضمن میں درست فیصلہ کرتے ہوئے بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کی مصنوعات میں اضافے کے باوجود ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیاتاکہ صارفین کو افراطِ زر کے دبائو سے تحفظ فراہم کیا جا سکے۔ سرکاری دستاویزات کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں اِس وقت بھی پاکستان میں خطے کے باقی ممالک سے کم ہیں البتہ کورونا وائرس کے پھیلائو سے فی کس آمدنی میں واضح کمی واقع ہوئی ہے۔ حکومت کی طرف سے غذائی مصنوعات سمیت دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتیں بھی کم ترین سطح پر لانے کا عندیہ دیا گیا ہے لیکن کورونا کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر کئے جانیوالے لاک ڈائون کی وجہ سے عملی طور پر اِن مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہی دیکھا جا رہا ہے۔ آئی ایم ایف کی سخت شرائط نے بھی روز افزوں مہنگائی میں نمایاں کردار ادا کیاہے۔ حکومت کی طرف سے پٹرولیم اورغذائی مصنوعات سمیت دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کو کم ترین سطح پر رکھنے کا اعلان اگرچہ بہت خوشگوار ہے لیکن ایسے تمام حکومتی اعلانات، وعدے اور دعوے اُس وقت دھرے رہ جاتے ہیں جب سرکاری مشینری ناجائز منافع خور عناصر سے ان پر عملدرآمد کرانے میں ناکام رہتی ہے۔ حکومت اور انتظامیہ کو اِیسے عناصر کو نکیل ڈالنے کیلئے پرائس کنٹرول کمیٹیوں کو مزید فعال کرنا چاہئے تاکہ عوام کو سکھ کا سانس لینے کا موقع میسر آ سکے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998