عوام دوست بجٹ، کراچی کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک، اپوزیشن اور حکومتی اراکین کا سندھ اسمبلی میں اظہار خیال

June 20, 2021


کراچی ( اسٹاف رپورٹر) سندھ صحت کے شعبے میں تمام صوبوں سے آگے ہے، سندھ میں 40 لاکھ بچے اسکولز سےباہر ہیں ، مراد علی شاہ کی بجٹ تقریر جھوٹ کا پلندہ ہے سندھ کا بجٹ یونس میمن کا بجٹ ہے، سندھ میں 980 بچوں سے زیادتی کے کیسز ہوئے اس پر کوئی ایکشن نہیں لیا گیا ، سندھ بجٹ ٹیکس فری بجٹ ہے ، کراچی کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جارہا ہے،ان مختلف خیالات کا اظہار سندھ اسمبلی میں اپوزیشن اور حکومتی ارکان نے دوسرے روز بھی نئے مالی سال 2021-22 کے صوبائی بجٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے کیا ، حکومتی ارکان نے بجٹ کو عوام دوست قرار دیا تو اپوزیشن ارکان نے سندھ حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے صوبائی بجٹ کو محض الفاظ کا ہیر پھیر قرار دیا اور کہا کہ جو حکومت پچھلے تیرا برسوں میں صوبے کا کوئی ایک مسئلہ حل نہیں کرسکی تو اس سے آئندہ بھی کوئی امید نہیں ہے، پی ٹی آئی کی رکن رابعہ اظفر نے نظامی بجٹ بحث میں حصہ لیتے ہوئے سندھ حکومت کی ناقص کارکردگی خصوصا محکمہ صحت اور محکمہ تعلیم کے حوالے سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ سندھ میں شرح خواندگی بلوچستان سے بھی کم ہے سندھ میں ایک لاکھ بچے بھیک مانگنے کے لئے استعمال ہوتےہیں، وزیراعلی سندھ !صوبے کےبچوں کےمستقبل سےنہ کھیلیں،تھر میں اکثریت نوجوانوں کی ہے تھر کی پہچان خودکشی بنادی گئی ہے ، تھر میں پانی کےمسئلے کو مستقل بنیادوں پر حل کیاجائے، پیپلز پارٹی کی غزالہ سیال نے کہا کہ ہم صحت ، تعلیم اور دیگر اداروں کو ترقی کی راہ پر گامزن کررہے ہیں ، سندھ صحت کے شعبے میں سب صوبوں سے آگے ہے، پیپلز پارٹی کی ماروی فصیح نے کہا کہ ہماری حکومت کا وژن تھا کم سے کم اجرت کو بڑھایا گیا ہے،جی ڈی اے کے رکن معظم عباسی نے کہا کہ یہ کہتے ہیں سندھ کو پیرس بنائیں گے لاڑکانہ کے لیے ایک ماسٹر پلان دیا تھا۔2021 میں بھی نکاسی آب کا کوئی ماسٹر پلان نہیں ہے انڈر گراؤنڈ پانی مکس ہوجاتا ہے ، پیپلز پارٹی کے جام شبیر نے کہا کہ سندھ کی جانب سے ٹیکس فری بجٹ پیش کرنے پر مبارکباد دیتا ہوں، پی ٹی آئی رکن ارسلان تاج نے کہا کہ سندھ حکومت صوبائی محصولات وصول کرنے میں ناکام رہی ہے ، پیپلز پارٹی کے یوسف بلوچ نے کہا کہ سندھ حکومت نے عوام دوست بجٹ پیش کیا ، جی ڈی اے رکن عارف مصطفے جتوئی نے کہا کہ تعلیم کا صوبے میں یہ حال ہے کہ سی ایس ایس کے امتحان میں ایک بھی سندھی موجود نہیں ہے۔