مختلف اقسام کے فنگس اور اُن کی تشخیص

August 15, 2021

کیا آپ جانتے ہیں کہ ایک مکمل طور پر صحت مند فرد کے جسم پر بھی فنگس پایا جاتا ہے، کیوں کہ اُس کے جسم نے فنگس سے مفاہمت کرلی ہوتی ہے۔ ہم فنگس سے کتنا ہی بچنا چاہیں، لیکن بچ نہیں پاتے کہ یہ ہر جگہ موجود ہوسکتے ہیں۔ مثلاً فضا، ہوا، زمین کے اندر، باہر اور جِلد وغیرہ پہ۔ عام طور پر فنگس ایک دوسرے میں پیوست ہوتے ہیں اور اپنی نسل کے اعتبار سے مختلف کالونیز بنا کر رہتے ہیں۔ ان میں سے بعض فنگس جسم میں موجود مفید جراثیم کے ساتھ رہتے ہوئے ہمیں صحت مند رکھنے میں مدد فراہم کرتے ہیں، لیکن جب کچھ مضرِصحت فنگس ان میں شامل ہوجائیں، تو یہ مفید فنگس کو بھی ناکارہ کردیتے ہیں۔

واضح رہے، فنگس اور بیکٹریا دونوں خردبینی حیوانیے کہلاتے ہیں اور گروہوں کی شکل میں رہتے ہیں، جن میں سے بعض مفید، تو بعض نقصان دہ ہوتے ہیں۔ بیکٹریا میں نیوکلیس نہیں پایا جاتا، یہProkaryotic Organisms کہلاتے ہیں، جب کہ فنگس میں نیوکلیس پایا جاتا ہے اور یہEukaryotic Organisms کہلاتے ہیں۔ فنگس اور بیکٹریا دونوں ہی کے اطراف دیواریں موجود ہوتی ہیں، جن کے اندر ایک جال بچھا ہوتا ہے۔ فنگس گدھ کی مانند مُردہ خلیات اور دیگر مُردہ اشیاء کھاتے ہیں، جب کہ بیکٹریا اپنی غذا خود بناتے ہیں۔

طبّی اصطلاح میں جال کو hyphae کہا جاتا ہے، جس کی بیرونی مضبوط دیوار Chitin کہلاتی ہے۔ کیڑے مکوڑوں کی بیرونی جِلد اِسی سے بنی ہوتی ہے۔ ایک خاص نظام کے تحت کیڑے مکوڑے جال بناتے ہیں، جسے Mycelium کہا جاتا ہے۔ یہMycelium کیڑے مکوڑوں کے افزایشی جرثومے تخلیق کرتے ہیں،جو اسپورز کہلاتے ہیں۔ ایک خاص عمل کے بعد اسپورز اور بیکٹریا درمیان سے دو حصّوں میں تقسیم ہو کر Daughter Cellsتخلیق کرتے ہیں،جب کہ فنگس کی افزایش اسپورز کے ذریعے اور جال بُننے سے بھی ہوتی ہے۔ فنگس سے ہونے والے انفیکشنز کی کئی اقسام ہیں، مثلاً:

٭Aspergillus Fungus :یہ فنگس نظامِ تنفس، منہ اور ناک کے ذریعے جسم میں داخل ہوکر انفیکشن پھیلاتا ہے، جس کے نتیجے میں کھانسی، بخار اور دَمے جیسی علامات ظاہر ہوتی ہیں۔ بعض کیسز میں یہ خون کے ذریعے جِلد، دماغ اور ہڈیوں تک بھی انفیکشن پھیلا دیتا ہے۔

٭Cryptococcus Neoformans Fungus :یہ پرندوں کی بِیٹوں میں پایا جاتاہے اور ان کے ذریعے زمین میں پھیل جاتا ہے۔ اگر یہ فنگس منہ اور ناک کے ذریعے پھیپھڑوں میں داخل ہوجائے تو انفیکشن کا باعث بنتا ہے۔ متاثرہ فرد کوعام طور پر کھانسی یا پھر سینے میں درد رہتا ہے۔ بعض کیسز میں دونوں علامات ایک ساتھ بھی ظاہر ہوسکتی ہیں۔

٭Histoplasma Capsulatum Fungus : یہ چمگارڈر اور پرندوں کی بِیٹوں میں پایا جاتا ہے۔عام طور پر بیٹوںکے ذرّات مٹّی میں شامل ہوکر سانس لینے کے دوران پھیپھڑوں میں داخل جاتے ہیں، جس سے انفلوائنزا اور اس جیسی دیگر بیماریاں لاحق ہوسکتی ہیں، جن کی علامات میں جسم درد، نزلہ، بخار اور کھانسی وغیرہ شامل ہیں۔

٭Candida Albicans Fungus : یہ فنگس ہر فرد کی جِلد، ناک، منہ یا دیگر جھلّیوں میں پایا جاتا ہے۔ اگر یہ تعداد میں کم ہوں تو مضرِ صحت ثابت نہیں ہوتے کہ جسم کے مفید بیکٹریا انہیں کنٹرول میں رکھتے ہیں۔ واضح رہے، گوشت، مانع حمل ادویہ کے زائد استعمال سے مفید بیکٹریا کم زور پڑجاتے ہیں۔ علاوہ ازیں، جن کھانوں میں خمیر یا پھپھوندی لگ جائے، تو ان میں بھی یہ فنگس پیدا ہو جاتا ہے۔ اور اگر ایسے کھانے کھالیے جائیں، تومضرِ صحت مادّے خون میں شامل ہوکر جسمانی و دماغی صحت متاثرکردیتے ہیں۔

اس فنگس سے متاثر ہونے کی دیگر علامات میں عضلات میں لرزہ، مثانے میں انفیکشن کے نتیجے میں بار بار پیشاب آنا، جِلد، ہاتھ، پاؤں کے ناخن متاثر ہو کر پیلے پڑجانا، ریشے دار عضلات میں درد، پیٹ پُھولنا، کبھی قبض اور کبھی اسہال کی شکایت رہنا، تنفس میں بُو، منہ خشک رہنا، جسم کے مختلف حصّے سُن ہوجانا، بال گِرنا، سر، جوڑوں میں درد،ماہ واری کی مسائل، سینے میں جلن، یک سوئی میں مشکل، پڑھائی میں سُستی، دیگر کاموں میں چُستی، جلد موڈ بدلنا، عصب کی جھلّی متاثر ہوجانا، یاسیت، اضطراب، میٹھی اور کاربوہائیڈریٹ والی اشیاء کھانے کی شدید خواہش رہنا، ایگزیما، کانوں میں خارش اور موسمی الرجی وغیرہ شامل ہیں۔

اس قسم کے فنگس کی تشخیص کے لیے عمومی طور پر تھوک کا ٹیسٹ تجویز کیا جاتا ہے۔چوں کہ یہ فنگس ہر فرد میں معمولی تعداد میں پایا جاتا ہے، لہٰذا بہتر یہی ہےکہ وقتاً فوقتاً طرزِزندگی اور غذائی شیڈول کا جائزہ لیا جائے۔یاد رکھیے، اگر آپ میٹھی اور کاربوہائیڈریٹ والی اشیاء زیادہ رغبت سے کھاتے ہیں، مستقل بیمار رہتے ہیں، ذہنی بیماریوں میں مبتلا ہیں، ادویہ اثر نہیں کرتیں یا عام طور پر خود کو تن درست محسوس نہیں کرتے، تو قوی امکان ہے کہ آپ yeast fungusسے متاثر ہوچُکےہیں، لہٰذا اس سے قبل کہ کوئی پیچیدگی جنم لے، فوری طور پر معالج کے مشورے سے تھوک کا ٹیسٹ کروالیں۔

اکثر افراد سوال کرتے ہیں کہ تھوک کے ٹیسٹ کا طریقۂ کار کیا ہے؟جب منہ تھوک سے بَھر جائے، تو کمرے کے درجۂ حرارت کے مطابق کسی گلاس میں فلٹرڈ پانی لےکر اس میں تھوک دیں۔ اگر تھوک پہلے گلاس کی اوپری سطح پر تیرتا رہے ، پھرآہستہ آہستہ(کم از کم پندرہ منٹ میں) جُڑے ہوئے بالوں یا باریک تاروں کے جال کی مانند گلاس کی تہہ میں بیٹھ جائے، تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کینڈیڈا ایلبی کنسز فنگس سے متاثر ہیں۔ اس مرض میں میٹھی اور کاربوہائیڈریٹ والی غذائیں استعمال کرنے کی طلب بڑھنے کے نتیجے میں قوّتِ مدافعت کم زور پڑجاتی ہے۔ نیز، بعض اوقات ڈیپریشن اس قدر بڑھ جاتا ہے کہ مریض خودکشی تک کرلیتا ہے۔

مرض کی حتمی تشخیص کے بعد میٹھی، کاربوہائیڈریٹ والی غذائیں کم سے کم استعمال کریں، جب کہ فرائیڈ اور پروسیسڈ فوڈز کا بھی کم یا سِرے سے استعمال ہی نہ کریں، تو بہتر ہے۔آرگینک فوڈ مثلا دلیے کا استعمال کریں۔کھانا زیتون کے تیل میں پکائیں کہ یہ فنگس اور نقصان دہ بیکٹریا کا خاتمہ کرکے قوّتِ مدافعت بڑھاتا ہے۔ علاوہ ازیں، اپنی غذامیں لہسن کا استعمال بڑھا دیں کہ اس میں فنگس اور نقصان دہ بیکٹریا تلف کرنے اور مفید بیکٹریا کی زیادہ سے زیادہ افزایش کی صلاحیت پائی جاتی ہے۔

سمندری نباتات میں چوں کہ آئیوڈین پایا جاتا ہے اور یہ غذائیت سے بھی بَھرپور ہوتی ہیں، تو ان کا استعمال بھی فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔ یہ جسم سے فنگس اور زہریلے مادّے خارج کرنے کے ساتھ نظامِ ہاضمہ درست رکھنے میں بھی معاون ہیں، جب کہ Hyperthyroidism کے علاج میں بھی ان کا استعمال مفید ہے۔نیز، حلوہ کدّو کے بیجوںمیں قدرتی طور پر اومیگا تھری فیٹی ایسڈپایا جاتا ہے اورادرک بھی جسم میں موجود نقصان دہ خردبینی جراثیم ختم کرکے قوّتِ مدافعت بڑھاتا ہے۔ (مضمون نگار، ڈائو یونی ورسٹی اور بقائی میڈیکل یونی ورسٹی، کراچی سے بطور اسسٹنٹ پروفیسر وابستہ رہ چُکے ہیں)