ووٹنگ مشین پر جھگڑا تیز، چیف الیکشن کمشنر اپوزیشن کی زبان بول رہےہیں، حکومتی وزراء

September 20, 2021

اسلام آباد(ایجنسیاں)الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال پر حکومت اور الیکشن کمیشن کے جھگڑے میں تیزی آگئی ۔ وفاقی وزراءفواد چوہدری اور شبلی فرازکا کہناہے کہ چیف الیکشن کمشنر اپوزیشن کی زبان بول رہے ہیں۔

وہ خودکو تنازعات سے الگ کریں یا عہدے سے استعفیٰ دیکر سیاست کریں ‘ الیکٹرانک ووٹنگ مشین دیکھے بغیر اعتراضات کئے گئے جو کہ بچگانہ ہیں ۔

سینیٹرفیصل جاوید نے کہاہے کہ انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا استعمال ناگزیر ہےجبکہ معاون خصوصی شہبازگل کا کہنا ہے کہ پاکستان کے ہر ادارے پر حملہ کرنے والی ن لیگ کو الیکشن کمیشن کے دفاع کا دن رات درد ہوااٹھا ہے ۔

پی ٹی آئی ہر ادارے کا احترام کرتی ہے لیکن دو قلب ایک جان کی اس کشمکش سے واضح ہے کہ یہ گٹھ جوڑ پاکستان میں انتخابی اصلاحات کو روک کر ہر صورت دھاندلی کا سلسلہ جاری رکھنا چاہتاہے۔ پی ٹی آئی یہ ہونے نہیں دے گی۔

تفصیلات کے مطابق بدھ کو وفاقی وزیر سائنس وٹیکنالوجی سینیٹر شبلی فراز کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا کہ الیکشن کمیشن اور الیکشن کمشنر دو مختلف چیزیں ہیں‘ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے خلاف باقاعدہ مہم چلائی جارہی ہے۔

الیکشن کمیشن کےدیگر ممبران آگے بڑھیں اور الیکشن کمشنر کے فیصلے پرنظرثانی کریں‘چیف الیکشن کمشنرکے رویئے پر تحفظات ہیں‘بظاہر الیکشن کمشنر حکومتی اصلاحات کے مخالف ہیں‘الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر دانستہ طور پر اعتراضات اٹھائے گئے۔

ای وی ایم کے حق میں مثبت مواد کو ضائع کیا گیا‘چیف الیکشن کمشنر کے خلاف بھی توہین عدالت کی کارروائی کے لیے جاسکتے ہیں تاہم ابھی تک ہم نے صبر کا مظاہرہ کیا ہے‘ اپوزیشن اپنے پائوں سے آگے کی سوچ رکھے۔

بدقسمتی سے پاکستان کے اندر اپوزیشن انتہائی نالائق بچوں پر مشتمل ہے جنہوں نے زندگی میں اپنی کلاس میں کبھی کوئی کام نہیں کیا ہوتا اور اس کے بعد مہتمم سے مل کر امتحان پاس کرنے کی کوشش کرتے ہیں‘شیطان بھی دھرنا دےگا تو مریم نواز، شہبازشریف اور بلاول بھٹو زرداری اس کے پیچھے بیٹھ جائیں گے اورتالیاں بجانا شروع کردیں گے۔

وفاقی وزیراطلاعات نے کہا کہ یہ بات دیکھی گئی ہے کہ الیکشن کمیشن نے اپنی رپورٹس میں ایسے اعتراضات لگائے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ انہیں ای وی ایم کے خلاف رپورٹ دینی ہے۔