پاکستان کے بیرونی قرضوں و واجبات میں 26 ارب ڈالر سے زیادہ اضافہ

September 29, 2021

اسلام آباد( تنویر ہاشمی ) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی اقتصادی امور میں بتایا گیا کہ پاکستان کا بیرونی قرضہ اور واجبات 122 ارب 44 کروڑ 50لاکھ ڈالر پر پہنچ گے ہیں اور2018سے اب تک تین برسوں میں 26ارب ڈالر سے زائد اضافہ ہوا۔

جون 2018میں پاکستان کا بیرونی قرضہ اور واجبات 96ارب6کروڑ ڈالر ، جون 2019میں 106ارب25کروڑ60لاکھ ڈالر ، جون 2020میں 112ارب91کروڑ 20لاکھ ڈالر ، جون2021میں 121ارب39کروڑ90لاکھ ڈالر تھاجو31 جولائی 2021میں 122ارب44کروڑ50لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔

قائمہ کمیٹی میں اقتصادی امور ڈویژن کے حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پیرس کلب نے کورونا وائرس کی وبا کے باعث تین مراحل میں پاکستان کے 3ارب78کروڑ50لاکھ ڈالر قرضوں کی ادائیگی میں ریلیف دیا ہے۔

ان میں 2ارب97کروڑ10لاکھ ڈالر کی پرنسپل رقم اور 81کروڑ40لاکھ ڈالر سود کی رقم ہے، کمیٹی کا اجلاس میر خان محمد جمالی کی زیر صدارت ہوا، کمیٹی نے آئندہ ان کیمرہ اجلاس میں قرضوں کی تمام تفصیلات طلب کر لیں جبکہ وزارت خزانہ کو بھی کمیٹی میں بلالیا۔

اقتصادی امور ڈویژن کے ایڈیشنل سیکریڑی نےبتایا کہ پیرس کلب نےپہلے مرحلے میں چار سال ، دوسرے مرحلے میں چھ سال اور تیسرے مرحلے میں بھی 6سال کا ریلیف دیا۔

قیصر احمد شیخ نے کہا کہ کوورونا کی وجہ سے پیرس کلب کی جانب سے قرضوں پر جوریلیف دیا گیا اس وقت ڈالر آج سے 50 روپے سستا تھاہمیں نئے ایکسچینج ریٹ کے مطابق ادائیگی کرنی ہوگی۔