• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مارگلہ کی پہاڑیوں میں دھماکہ خیز مواد کا استعمال روک دیا گیا

Explosives Material Stopped In Margla Hills
سپریم کورٹ نے مارگلہ کی پہاڑیوں میں دھماکہ خیز مواد کا استعمال روک دیا ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیےکہ دھماکہ خیز مواد رکھ کر پہاڑوں کو توڑا جا رہا ہے یہ بڑا سنجیدہ ایشو ہے۔

چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے ازخود نوٹس کی سماعت کی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ مارگلہ پہاڑیوں کو کرش کرنے کے معاملے کی کوریج کرنے والے میڈیا ملازمین کو بھی مارا پیٹا گیا جس میں شاید جیو ٹی وی بھی شامل تھا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ماحول کا تحفظ ہماری ذمہ داری ہے،اسٹون کریشنگ کے بہانے پہاڑوں کو توڑا جا رہا ہے۔ معاملے کا تعلق ماحولیات سے ہے، آنکھیں بند نہیں کر سکتے۔

جسٹس امیر ہانی نے کہا کہ آج کے بعد مارگلہ میں دھماکہ ہواتومتعلقہ ایس پی اپنی وردی میں نہیں ملے گا،یہ معاملہ نا قابل برداشت ہے،ہم معاملہ کی تہہ تک جائیں گے۔

حکومتی وکیل اشتر اوصاف نے عدالت کو بتایا کہ کچھ پہاڑ سیمنٹ کمپنی کو لیز پر دئیے لیکن بعد میں لیز منسوخ کر دی۔چیف جسٹس نے کہا کہ دھماکوں سے لوگوں کے گھروں میں دراڑیں پڑ گئیں ہیں۔

امیر ہانی نے ریمارکس دئیےکہ حکومت کو پتہ ہی نہیں مارگلہ ہلز میں کیا ہو رہا ہے،عدالت نےوفاق ،پنجاب اور کے پی کے سے مارگلہ کے پہاڑیوں پر تفصیلی جواب طلب کر کے مارگلہ کی پہاڑیوں میں دھماکہ خیز مواد کے استعمال کوروک دیا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ میڈیا کو مار پیٹ کا نشانہ بنایا گیا۔ جنگلات کی تباہی ہو رہی ہے کیمرا مین کے مائیک چھینے اور دھکے دیئے گئے کہا گیا کہ پہاڑ خرید لیا ہے ۔جیو کا پروگرام دیکھا جس میں خلاف ورزیوں کے بارے میں بتایا گیا۔ اٹارنی جنرل اس کیس میں آپ ذاتی دلچسپی لیں۔

کیس کی سماعت آئندہ ہفتہ تک ملتوی ہوگئی۔
تازہ ترین