عوامی نیشنل پارٹی کےسربراہ اسفندیار ولی نے کہا ہے کہ وزیرداخلہ ہمیں بتائیں نہ بتائیں ، پارلیمنٹ میں آکر بریفنگ دیں گے کہ نیشنل ایکشن پلان پر کتنا عمل درآمد ہوا۔
صوابی میں خطاب کرتے ہوئے اے این پی کے سربراہ کا کہناتھاکہ داخلہ اور خارجہ پالیسی کا از سر نو جائزہ لیا جائے ، پاناما لیکس پر سب کے ساتھ ایک سلوک ہونا چاہیے۔
ان کا مزید کہناتھاکہ یہ لڑائی اے این پی کی لڑائی نہیں، پختونخوا کی سلامتی کی جنگ ہے،افغانوں نے ہمارے کہنے پر اپنا خون بہایا، اب ان کے ساتھ یہ سلوک کیا جارہا ہے۔
اسفندیار نے کہا کہ میں افغان تھا، افغان ہوں اور مرتے دم تک افغان رہوں گا،بڑی بڑی قوتوں نے کوششیں کیں لیکن باچاخان کا ایجنڈا ختم نہیں ہوا۔
انہوں نے پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکمران جماعت کو کے پی کی نہیں تخت لاہور اور تخت اسلام آباد سے لڑائی کی فکر ہے۔