• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جے للیتا کی سیاسی زندگی بھی’ فلمی زندگی‘ سے کم نہ تھی

+4
+7
سیاست میں نام کمانے سے پہلے جے للیتا نے فلمی دنیا میں پہچان بنائی جے للیتا کلاسیکی موسیقی اور کلاسیکی رقص میں بھی مہارت رکھتی تھیں۔وہ کلاسیکی موسیقی، مغربی کلاسیکی پیانو اور کلاسیکی رقص میں بھی مہارت رکھتی تھیں۔

بھارتی ریاست تامل ناڈو کی’ اماں‘ کہلائی جانے والی جے للیتا کی سیاسی زندگی بھی فلمی تھی۔نوجوانی میں ’امو‘کے نام سے مشہور جے للیتا کی والدہ بھی اداکارہ تھیں۔

ان کی بیٹی جیا کی زندگی کا سفرایک فلمی اداکارہ کے طور پر شروع ہوا۔ تیرہ برس کی عمر میں جے للیتا پہلی بار بڑے پردے پر نظر آئیں۔1965 میں تامل سنیما کی افسانوی شخصیت ایم جی رام چندرن کی ہیروئن بنیں۔

جے للیتا نے ایک سو چالیس فلموں میں کام کیاجن میں سے ایک سو بیس سپر ہٹ تھیں ۔ وہ فلم ’عزت ‘میں بالی وڈ ایکشن ہیرو دھرمیندر کی بھی ہیروین بنیں۔

سن1972میں تمل ہیرو ایم جی رام چندرن نے آل انڈیا انا ڈی ایم کے پارٹی کی بنیاد رکھی۔مخالفین کی انتخابی مہم ناکام بنانےکے لئے کسی کرشماتی شخصیت کی ضرورت پڑی تو اس تمل ہیرو نے اپنی ہیروئن جے للیتا کا ہی انتخاب کیا۔

سن 1987 میں ان کے انتقال کے تقریباً تین سال بعد پارٹی اور حکومت کی ذمہ داری جے للیتا کے ہاتھوں میں آ گئی۔ وہ 1989 میں ریاست تامل ناڈو کی پہلی خاتون قائد حزب اختلاف منتخب ہوئیں۔

سن 1991 میں پہلی بار ریاست کی خاتون اور کم عمر وزیر اعلی بنیں اور چار مرتبہ اس عہدے پر فائز رہیںاور صرف ایک روپیہ تنخواہ لی۔

اپنے بیٹے کی شادی پر روپیہ پانی کی طرح بہانے پر ان کے خلاف کرپشن کے الزامات لگے۔میڈیا نے ان کی شاہانہ زندگی کو نشانہ بنایا۔

کہا گیاکہ ان کے پاس دس ہزار ساڑھیاںاورہزاروں جوڑی جوتے تھے۔

دوہزار چودہ میں غیرقانونی طور پر جائیداد بنانے کے الزام میں انہیں چارسال کی سزا ہوئی لیکن اگلے ہی برس انہیں تمام الزامات سے بری کر دیا گیا۔

دوہزار سولہ میں وہ الیکشن لڑ کر دوبارہ ایوان میں پہنچ گئیں۔ان کے چاہنے والے انہیں دیوی کا درجہ دیتے تھے۔

جے للیتا نے عوام کی فلاح کے لئے کئِ اسکیمیں چلائیں،کبھی ووٹروں کو مکسر گرائنڈر تو کبھی لیپ ٹاپ دیئے۔غریبوں کے لئے ’اماں کچن‘ شروع کیاجہاں دو روپے میں کھانا دیا جاتا تھا۔
تازہ ترین