پنجاب ایڈز کنٹرول پروگرام کی ایچ آئی وی اسکریننگ کے دوران انکشاف ہوا ہے کہ نشے کے لئے استعمال شدہ سرنج کا پھر استعمال سے لوگ تیزی سے مرض کا شکار بن رہے ہیں۔
رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ نشی افراد کے بعد خواجہ سرا دوسرے جبکہ ٹرک ڈرائیورز تیسرے نمبر پرایچ آئی وی کے مریض بن رہے ہیں۔
پنجاب ایڈزکنٹرول پروگرام کے تحت ہائی رِسک علاقوں میں ایچ آئی وی اسکریننگ کےدوران کئی خوفناک انکشافات سامنےآئےہیں۔
پنجاب ایڈزکنٹرول پروگرام نےہائی رسک آبادیوں میں کی اسکریننگ کی ،ان میں ٹرک ڈرائیورز ،خواجہ سرا،قیدی ،نشئی اور رقاصائیں بھی شامل تھیں،
اسکریننگ کےدوران انکشاف ہوا کہ استعمال شدہ سرنجیں دوبارہ استعمال کرنے والے 8 فیصدافراد، خواجہ سرا 4اعشاریہ 85فیصداور ٹرک ڈرائیورز1 فیصد ایڈز کا شکار ہیں۔
ڈائریکٹر پنجاب ایڈز کنٹرول پروگرام ڈاکٹر عدنان کے مطابق 18 اعشاریہ 92 فیصدٹرک ڈرائیورز ہیپاٹائیٹس سی میں بھی مبتلا پائےگئے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ایچ آئی وی ایڈز میں مبتلا افراد کے ساتھ ساتھ ان کی فیملیزکی کونسلنگ بھی کی جاتی ہے،کیونکہ ایسےافرادکورشتےداراورعزیز واقارب چھوڑ جاتے ہیں۔
پنجاب ایڈزکنٹرول پروگرام حکام کاکہناہےکہ صوبےمیں ایڈز سے بچاو کے لیے 12 مراکزقائم ہیں جہاں ادویات کے ساتھ ساتھ ویکسین بھی دی جاتی ہے۔