• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خوشبوؤں کی شاعرہ پروین شاکرکی مقبولیت آج بھی برقرار


پھولوں،خوشبوؤں،خوابوں اور ماہِ تمام کی شاعرہ، اپنے کلام سے اردو ادب کو مہکانے والی پروین شاکر کے مداح آج ان کا یوم پیدائش منارہے ہیں۔

اردو ادب کے منفرد لہجے کی حامل پروین شاکر 24 نومبر 1952 کو کراچی میں ایک مذہبی گھرانے میں پیدا ہوئیں۔ انگریزی ادب میں ماسٹرز کی ڈگری لینے کے بعد وہ سول سروس آف پاکستان میں اعلیٰ عہدے پر فائز رہیں، انہوں نے کچھ عرصہ جامعہ کراچی میں تدریس کے فرائض بھی سر انجام دیے۔

پروین شاکر کی شاعری اردو ادب میں ایک تازہ ہوا کا جھونکا تھا ان کی منفرد شاعری کا موضوع عورت اور محبت ہے، ان کے مجموعہ کلام میں ’خوشبو‘، ’صد برگ‘، ’خود کلامی‘، ’انکار‘ اور ’ماہ تمام‘ قابل ذکر ہیں۔

پروین شاکر کو اردو ادب کی منفرد لہجے کی شاعرہ ہونے کی وجہ سے بہت کم عرصے میں اندرون اور بیرون ملک بے پناہ شہرت حاصل ہوگئی، انہیں پرائڈ آف پرفارمنس اور آدم جی ایوارڈز سے بھی نوازا جا چکا ہے۔

اردو ادب کو مہکانے اور ادبی محفلوں میں شعر کی خوشبو بکھیرنے والی پروین شاکر دسمبر 1994ء کواسلام آباد میں ایک ٹریفک حادثے میں موت کی وادی میں چلی گئیں مگر اپنے خوبصورت اشعار کے ذریعے وہ چمن اردو میں ہمیشہ مہکتی رہیں گی۔