• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مصنّف: خالد مسعود خان

صفحات: 415، قیمت: 995 روپے

ناشر: بُک کارنر، جہلم۔

خالد مسعود کا بنیادی تعارف مزاحیہ شاعری ہے، مگر بطور کالم نگار بھی ایک مستند شناخت کے حامل ہیں۔ اُن کے کالم زبان و بیان کی چاشنی کے ساتھ جرأت و بے باکی کی بھی ایک مثال ہیں اور اِسی خُوبی کے سبب وسیع حلقے میں پسند بھی کیے جاتے ہیں۔اِس ضمن میں ہارون الرشید کا کہنا ہے کہ’’خالد کے ہاں کوئی رُو رعایت نہیں، اپوزیشن ہو یا حکومت، عزیز دوست ہوں یا ذاتی مراسم کے سیاست دان، قلم اُٹھایا، تو مراسم کو طاقِ نسیاں پہ رکھا۔‘‘ رؤف کلاسرہ نے بھی ٹھیک ہی کہا ہے کہ’’ خالد مسعود کو پسند کریں یا ناپسند، لیکن آپ اسے نظرانداز نہیں کرسکتے۔‘‘ جنوبی پنجاب اُن کا خاص موضوع ہے، مگر اُن کے موضوعات محدود نہیں ہیں۔ 

بقول سہیل وڑائچ،’’ جس طرح خالد مسعود کی شخصیت متنوّع ہے، اِسی طرح اُن کی تحریروں میں بھی متضاد رنگ نظر آتے ہیں۔‘‘شکیل عادل زادہ کا کہنا ہے کہ’’ بظاہر یہ اخباری کالموں، بہ باطن ادبی تحریروں کا مجموعہ ہے۔‘‘اِس مجموعے میں خالد مسعود کے وہ کالم شامل ہیں، جو قریبی رشتے داروں، جیسے والدین یا مرحومہ اہلیہ وغیرہ پر لکھے گئے یا جن سے اُن کے کسی نہ کسی حوالے سے تعلقات رہے، گویا کہ یہ اُن کے’’ اپنے لوگوں‘‘ کا تذکرہ ہے، مگر اِن کالمز کی خُوبی یہ ہے کہ اُن کے کرداروں میں ہمیں’’ اپنے لوگ‘‘ نظر آتے ہیں۔

تازہ ترین