• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مرتّب: عالیہ کاشف عظیمی

ہم سنڈے میگزین کے پلیٹ فارم سے سال بَھر مختلف مواقع پر آپ کو اپنے پیاروں کے نام پیغامات لکھ بھیجنے کا سندیس دیتے رہتے ہیں، تو وہی روایت نبھاتے ہوئے سالِ نو کے لیے بھی سندیسہ بھیجا۔ جواباً آپ کے کچھ میٹھے، تیکھے لفظوں میں گندھے ڈھیروں ڈھیر پیغامات ملنے کا سلسلہ شروع ہوا،چوں کہ ان تمام تر پیغامات کی ایک ساتھ اشاعت ممکن نہیں،تو ہم اُنہیں ترتیب وار شایع کررہے ہیں۔ ملاحظہ کیجیے، اس سلسلے کی پہلی اشاعت۔

(میرے پیارے بابا (مرحوم) کے لیے)

بابا جان! ہمیں ہر ہر موقعے پر آپ کی کمی شدّت سے محسوس ہوتی ہے۔ اللہ تعالیٰ آپ کو جنّت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے۔ (سہیل احمد بٹ،کراچی)

(پیاری والدہ ، سعیدہ خان کےنام)

سالِ نو کے پُرمسرت موقعے پر ہم سب اپنی پیاری امّی جان کی صحت و سلامتی کے ساتھ فراخیٔ رزق اور عنایاتِ خداوندی کے طالب ہیں۔امّی جان آپ کو نیا سال مبارک ہو۔ (زاہد احمد خان، کامران احمد خان، سمیرا خان اور شازمہ خان، مرشد ٹائون، کھنّہ کاک،راول پنڈی سے)

(اپنے پیاروں کے لیے)

سال2021ء کے جانے کتنے لمحات اپنوں، غیروں کے ساتھ ہنستے مُسکراتے اور لڑتےجھگڑتے گزر گئے۔ کورونا وبا کی بے رحمی نے کئی قریبی دوستوں کو بھی ہمیشہ کے لیے جدا کردیا۔ اے کاش! دوست، ساتھی ہمیشہ ہمیشہ ساتھ رہتے۔ ابھی بھی خدا معلوم، آج کے دوست احباب، کل کہاں ہوں گے ۔ بہرحال، دوستوں کی نذر چند اشعار ہیں۔

جب اگلے سال یہی وقت آرہا ہوگا

یہ کون جانتا ہے، کون کس جگہ ہوگا

تو میرے سامنے بیٹھا ہے اور مَیں سوچتا ہوں

تو پھر ملے گا تو کتنا بدل چُکا ہوگا (نصرت عباس داسو،شکر کشل شبیر آباد، نگر خاص کی جانب سے)

(دُنیا کے ہر بھائی اور بیٹے کے نام)

زندگی میں دو لمحات برداشت کرنا بہت مشکل ہے۔ ایک وہ ، جب بیٹی کی رخصتی پر باپ کی آنکھوں سے آنسو چھلکیں اور دوسراوہ، جب اس فانی دُنیا سے ماں باپ رخصت ہوجائیں۔ لہٰذا اپنی بیٹیوں اور والدین کی قدر کرو۔ انہیں خوش رکھو کہ بابل کی دہلیز پار کرنے کے بعد گھر، میکہ بن جاتا ہے اور جو اس فانی دُنیا سے کوچ کرجائیں، وہ کبھی پلٹ کر نہیں آتے ۔ (آنسہ گڑیا نذیر،کوئٹہ سے)

( پاکستانی قوم کے لیے)

عام ہوجائے محبّت، سالِ نو میں اے خدا

تُو ہی کرسکتا ہے سب کچھ، کون ہے تیرے سوا (زاہد مسعود، لاہور کی دِلی دُعا)

(والدین اور بہن، بھائیوں کے نام )

خدا سالِ نو میں خوشی دے ہمیں

محبّت بَھری زندگی دے ہمیں (سدرہ آصف، ملتان کا پیغام)

(ربِّ کعبہ کے نام )

یا اللہ ! سالِ نو کے موقعے پر مَیں کرب میں ڈوبی، آپ سے دُعاگو ہوں کہ زندگی کے ہر معاملے اور اَن مول رشتوں کی حفاظت میں میری مدد فرما۔ (بنتِ سومر خانگل، کلی ترخہ، کوئٹہ سے)

(قوم کی نذر)

نیا سال آیا، نیا سال آیا

اُمیدوں کا دِل میں دیا جگمگایا

نئے سال کا ہم کو پیغام کیا ہے

نئے سال میں اب نیا کام کیا ہے

پُرانا طریقہ بدلنا ہے ہم کو

ترقّی کی راہوں پہ چلنا ہے ہم کو

اندھیرے کے دامن کو ہم چاک کر دیں

وطن کی فضاؤں کو نور سحر دیں

سُنیں درد مندوں کی فریاد کیا ہے

غریبوں پہ دراصل افتاد کیا ہے

اُٹھیں اور دُکھیوں کا دُکھ دُور کر دیں

مسّرت سے ہر دِل کو معمور کر دیں

نئی روشنی سے فضا جگمگائیں

نئے ساز پر اب نئے گیت گائیں (ڈاکٹر شاہینہ نجیب کھوسہ، ڈیرہ غازی خان، جیو کیئر اسپتال، فرید آباد کالونی، ڈی جی خان کا انتخاب)

(اُمّتِ مسلّمہ کے لیے)

سالِ نو میں ذرّے ذرّے کو ملے تابندگی

سالِ نو میں ہر بشر پائے قرارِ زندگی (عبدالقادر، حیدرآباد سے)

(والد( مرحوم) کے نام)

بابا جانی! آپ ہی کے دَم سے زندگی میں رونقیں تھیں، اب آپ نہیں، تو ہر سُو ویرانی ہی ویرانی چھائی ہے۔ (حمیرا گل، کوئٹہ کا دُکھ)

(پیارے ابّا جان کے لیے)

ابّا جان ! دِلی دُعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کا شفیق سایا تادیر ہمارے سَروں پر سلامت رکھے۔آپ کو میری جانب سے نیا سال مبارک ہو، مگر ابّا جی! جب سے سیال کوٹ میں سری لنکن شہری کی ہلاکت کا دِل خراش واقعہ پیش آیا ہے، دِل افسردہ رہنے لگا ہے۔ وزیرِاعظم صاحب!آپ ہی بتائیں کہ اب کوئی بیرونِ مُلک سے پاکستان نوکری کرنے آئے گا؟مجھے تو لگتا ہے کہ جو غیر مُلکی یہاںملازمت یا کاروبار کررہے ہیں، وہ بھی سب کچھ چھوڑ چھاڑیہاں سے چلے جائیں گے۔ (محمّد خالد کالکانی، کوہلو کی جانب سے)

(اہلِ وطن کے نام)

میری جانب سے وطن کے تمام باسیوں کو نیا سال مبارک ہو۔ دُعا ہے کہ2022ء ہمارے لیے کام یابیوں اور کام رانیوں کا سال ثابت ہو۔ وطنِ عزیز دِن دگنی رات چوگنی ترقّی کرے۔آمین، ثمّ آمین، یاربّ العالمین۔ (فرید اقبال انجم، غلّہ منڈی، پاک پتن کی جانب سے)

(اہلِ خانہ کے لیے)

میری پیاری امّی جان، باجی رضوانہ، سعید بھائی جان، اعجاز بھائی جان، فیاض بھائی، الیاس بھائی اور کاشف بھائی! سدا خوش رہیں۔اللہ تعالیٰ آپ سب کو ایمان اور تن درستی کے ساتھ سلامت رکھے۔سالِ نو مبارک ہو۔ (ڈاکٹر زنیرافیض کی مبارک باد )

(پاکستانیوں کے نام)

یا اللہ! وطنِ عزیز کو نئے سال میں ہزاروں خوشیاں عطا فرما اور پاکستانی قوم کو ہمیشہ مسرور اور شاداب رکھ۔میری جانب سے تمام پاکستانیوں کو نیا سال مبارک ہو۔ ( ایمان حنیف کی دُعا)

(پاپاجانی کےلیے)

پاپا جان!ہر نئے سال کی ابتدا آپ کی ڈھیروں ڈھیر دُعائوں سے ہوتی تھی، مگر اب سوائے خوف کے کچھ بھی باقی نہیں رہا۔ (گلِ عطر، ڈیرہ اللہ یار سے)

(بابا جانی کے نام)

بابا ! نیا سال آگیاہے، مگر میرے ہاتھوں میں آپ کا ہاتھ نہیں۔ (ڈاکٹر الیاس سول اسپتال، کوئٹہ کی جانب سے)

(جان سے پیاری فیملی کی نذر)

گلستاں پہ نکھار آجائے

سالِ نو میں بہار آجائے (سمیع اللہ خان، نواب شاہ کی دُعا)

(راج دلارے، بھتیجے اور بھتیجی کے لیے )

پیاری بھتیجی عطرت سعید اور بھتیجے ہارون سعید! میری جانب سے امتحانات میں نمایاں نمبرز حاصل کرنے پر ڈھیروں ڈھیر مبارک باد قبول کرو۔ اللہ تعالیٰ تم دونوں کو بےشمار کام یابیاں و کام رانیاں عطا فرمائے۔ جُگ جُگ جیو اور نئے سال کی خُوب خوشیاں مناؤ۔ (فوزیہ ناہید سیال ،لاہور کی مبارک باد)

(نون الف کےنام)

سُنا ہے لوگ جہاں کھوئیں، وہیں ملتے ہیں

مَیں اپنے آپ میں تجھ کو تلاش کرتا ہوں ( عدنان عباسی، کراچی کی جانب سے )

(اہلِ خانہ کے لیے)

آپ سب کو میری جانب سے سالِ نو 2022ء مبارک ہو۔(عائشہ ملک کی جانب سے)

(ہم وطنوں اور اپنے پیاروں کی نذر)

خوشیوں کی کوئی حد ہو، نہ کوئی شمار ہو

بس امن و آشتی کی وہ فصلِ بہار ہو

سالِ گزشتہ آہ و فغاں میں گزر گیا

اللہ کرے یہ سال نیا خوش گوار ہو (محمّد اشفاق بیگ، ننکانہ صاحب کی طرف سے)

(شریکِ سفر، شازیہ عمران کے لیے)

نئے سال تم جب بھی آنا

سب کے لیے بس خوشیاں لانا

ہر چہرے پر ہنسی سجانا

ہر آنگن میں پھول کِھلانا

جو بچھڑے ہیں، انہیں مِلانا

جو روتے ہیں، انہیں ہنسانا

جو سوتے ہیں، انہیں جگانا

جو روٹھے ہیں، انہیں منانا (عمران خالد خان،گلستانِ جوہر، کراچی کی خواہش)

اہلِ وطن کے نام

آئیے!نئے سال میں ہم اپنے گھروں کے ساتھ دِلوں کی بھی صفائی کریں۔ دیکھیے تو سہی، ہمارے دِلوں میں بغض و عداوت نے کیسے خود رَو جھاڑیوں کی طرح جڑ پکڑ لی ہے۔ بدگمانیوں کی گرد نے مَن آئینے کو دھندلا دیا ہے اور حسد کے جالوں نے اسے مزید بدنما بنا دیا ہے۔ کیوں نہ ہم ان تمام منفی جذبات کو دِلوں سے نکال پھینکیں کہ دِل تو اللہ تعالیٰ کا گھر ہے، سو اسے صاف رکھنا بہت ضروری ہے۔یعنی اس سال ہم نے کیلینڈر ہی نہیں، خود کو بھی بدلنا ہے۔ ان شاء اللہ تعالیٰ۔ ( اقصیٰ منوّر ملک، صادق آباد کی درخواست)

پیاری سکھی، سہیلیوں کے لیے

پیاری عریشہ، جویریہ، زخرف اور سحر! مَیں تم سب کو بُھولی نہیں ہوں اور اُمید ہے کہ مَیں بھی تمہیں یاد ہوں گی۔ دُعا ہے کہ نیا سال میری سہیلیوں اور گھر والوں کے لیے خوشیوں اور کام یابیوں کا سال ثابت ہو اور ہاں، ننھی سارہ! تمہیں بھی نیا سال بہت بہت مبارک ہو۔ جلدی سے بڑی ہوجاؤ اور ہمیں باتیں کر دکھاؤ۔ (فریحہ تبسم، خان کالونی، لاہور روڈ، شیخوپورہ کا پیغام )

اہلِ وطن کی نذر

دُعا بہ لب ہے ذرّہ ذرّہ پاک سر زمین کا

خدا بُلند رکھے نام کشورِ حسین کا

کلی کلی مہک رہی ہے، ہر طرف بہار ہے

فضائے گلستانِ حرّیت بھی خوش گوار ہے

کرم ہے یہ وطن پہ کیسا ربّ العالمین کا

خدا بُلند رکھے نام کشورِ حسین کا

یہ دیس بے حساب نعمتوں کا شاہ کار ہے

جہاں میں سر بُلند ہے، عظیم و باوقار ہے

عروج پر رہے مقام ملّتِ متین کا

خدا بُلند رکھے نام کشورِ حسین کا

خدایا مُلک میں ہمیشہ امن اور اماں رہے

محبّتوں کا یہ چمن ہمیشہ گُل فشاں رہے

وطن میں جگمگائے چاند عزم اور یقین کا

خدا بُلند رکھے نام کشورِ حسین کا (معین قریشی بریلوی، عزیز آباد، کراچی سے)