• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

موسم بدلتے ہیں اور دِن رات بھی گزرتے ہیں کہ وقت کا کام ہی گزرنا ہے۔ یہ کسی صُورت ٹھہرہی نہیں سکتا ہے کہ وقت کا گزرنا ہی دُنیا کے چلتے رہنے کا سبب ہے ۔ جس دِن یہ رُک گیا، ساری کائنات کا نظام درہم برہم ہوجائے گا۔ صُبح سے شام ہوتی ہے، دِن، ہفتے، مہینے گزرتے ہیں اور دیکھتے ہی دیکھتے پورا سال بیت جاتا ہے، جو اپنے ساتھ بہت سی یادیں، بہت سوں کی اَن تھک محنتیں اور حاصل اور لا حاصل بھی لے جاتا ہے۔ 

سالِ نو کے آغاز پر ہم سوچتے ہیں کہ نیا سال شروع ہوگیا ہے، کتنی زندگی بیت گئی، بچّے جوان ہوگئے، کتنی خوشیاں دیکھیں، کتنے غم جھیلے، کتنوں کا ساتھ چُھوٹا اور کتنے نئے رشتوں سے بندھے۔ اور یہ سب کچھ ایسے ہوا کہ خبر ہی نہیں ہوئی، پتا ہی نہیں چلا۔ سورج کے ڈوبنے اور سحر کے طلوع ہونے کے ساتھ ہی کتابِ زندگی کا ایک ورق پلٹ گیا اور ایک سال میں پوری کتاب تیار ہوگئی۔ ایسی کئی کتابیں لے کر ہمیں ایک دِن اپنے رب کے حضور حاضر ہونا ہوگا۔ 

اس دِن ہماری ساری کتابوں کی چھان پھٹک ہوگی۔ ہمارے سارے اچھے بُرے اعمال کے کھاتوں کا ’’آڈٹ‘‘ ہوگا۔ یاد رکھیے، عقل مند وہی ہے، جو زندگی اس طرح گزارتا ہے کہ آنے والا کل دُنیا اور آخرت میں راحت ، سُکھ و چین کا باعث بن جائے، لہٰذا اللہ نے جو زندگی دی ہے، اُس کی قدر کریں اور ہر حال میں اپنے ربّ کا شُکر ادا کریں۔ گزرے ہوئے سال کا جائزہ لیں اور یہ عہد کریں کہ ربّ کی اطاعت میں ایک بہتر اور بامقصد زندگی گزاریں گے۔ اپنے نفس کی اصلاح پر ضرور توجّہ دیں اور اپنی شخصیت کی تعمیر کے لیے ضرور کچھ طے کریں ۔

اور جو سوچیں، اسےعمل میں لائیں ۔ یاد رکھیے، کام یاب وہی ہے، جو وقت کی برف کے پگھلنے سے پہلے اسے کام میں لے آئے اور منافع کما لے۔ پھر اپنا احتساب بھی لازماً کریں کہ جو کچھ گزشتہ برس کےآغاز میں سوچا تھا، اُس پر کتنا عمل کیا، ہم سے کہاں غفلت ہوئی، کہاں سُستی کی وجہ سے ضروری کام ادھورے رہ گئے۔ اپنے روز و شب، مال و متاع اور اپنی ذمّے داریوں پر بھی نظر ڈالیں اور کوشش کریں کہ آئندہ سال کے لیے کچھ اہداف اور منصوبے آپ کے پاس ہوں ۔ اگر مسافر منزل کاتعین نہ کرے، تو اس کا سفر رائیگاں ہوجاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے یہ زندگی رائیگاں بسر کرنے کے لیے عطا نہیں کی۔

ہرسال، دِن، مہینے اپنا سفر طے کرکے نئے سال کی صُورت ہماری دہلیز پر دستک دیتے ہیں، لیکن ہمیشہ نیا سال ایک نئی اُمنگ، عزّم و حوصلہ دیتا ہے۔ اُمید کا سورج چمکاتا ہے، جو زندگی کی کتاب میں کچھ اور اچھے اچھے باب شامل کرنے کی تلقین کرتا ہے۔ خدا کرے یہ سال امن، سلامتی اور عافیت کا سال ہو ۔ اس سال کے دامن میں سب کے لیے خوشیاں، برکتیں، محبّتیں اور الفتیں ہوں۔